(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی زندانوں میں اسرائیلی فوجیوں کی بلا جواز کارروائیوں کے نتیجے میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار ہونے والے فلسطینی قیدی کسی قسم کا جرم ثابت نہ ہونے پر بھی قید میں رکھے جانے کے خلاف احتجاج کے طور پر بھوک ہڑتال کے ذریعے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر رہائی کی کوششیں کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی جیلوں میں قید 27 سالہ فلسطینی اسیر رائدریان گذشتہ110روز سے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت حراست کے خلاف احتجاجی طور پر بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہےجس کے باعث قیدی حالت بگڑرہی ہے تاہم اسیر کا مطالبہ ہے کہ جب تک اسےاسرائیلی غیر قانونی حراست سےرہائی نہیں دی جاتی اس کا احتجاج جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے
بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ یکجہتی کیلیے جمعہ کو یوم الغضب کا اعلان
ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی قیدی کی اپنے حق کیلیے شروع کی گئی بھوک ہڑتال چوتھے مہینے میں داخل ہو چکی ہے اور بھوکے رہنے کے باعث قیدی کی صحت پر مضر اثرات پڑ رہے ہیں جبکہ قیدی کا وذن بھی تیزی سے گھٹتا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی زندانوں میں اسرائیلی فوجیوں کی بلا جواز کارروائیوں کے نتیجے میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار ہونے والے فلسطینی قیدی کسی قسم کا جرم ثابت نہ ہونے پر بھی قید میں رکھے جانے کے خلاف احتجاج کے طور پر بھوک ہڑتال کے ذریعے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر رہائی کی کوششیں کرتے ہیں۔