(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمد الحلبی کے والدخلیل الحلبی کے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے بیٹے کو بدترین تشدد کیا گیا اور دوران تشدد کئی مرتبہ چھت سے لٹکایا اور کئی کئی دن سونے نہ دیا، سردی میں برہنہ کر کے اسے کھلی ہوا میں ڈال دیتے جبکہ گرمی میں سخت گرمیوں کی اذیتیں دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق 15 جون 2016 کو اسرائیلی فورسزکی جانب سےغزہ کی پٹی میں ایک انسانی حقوق کی امدادی تنظیم ورلڈ وژن کے ڈائریکٹر محمد الحلبی کو غزہ میں مزاحمتی گروپوں کو رقم فراہم کرنےکے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس پر ورلڈ وژن اور آسٹریلوی حکومت دونوں کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات میں فنڈز کے کسی قسم کے موڑ یا غلط استعمال کا کوئی ثبوت نہ ملنے کے باوجود قابض صہیونی جیل انتظامیہ نے انہیں52 روز تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
محمد الحلبی کے والدخلیل الحلبی کے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے بیٹے کو بدترین تشدد کیا گیا اور دوران تشدد کئی مرتبہ چھت سے لٹکایا اور کئی کئی دن سونے نہ دیا، سردی میں برہنہ کر کے اسے کھلی ہوا میں ڈال دیتے جبکہ گرمی میں سخت گرمیوں کی اذیتیں دی گئیں۔
واضح رہے کہ صہیونی عدالت نے انسانی حقوق کی امدادی تنظیم ورلڈ وژن کے ڈائریکٹر محمد الحلبی کی بے گناہی کے ثبوت ملنے کے باوجود پانچ سال سے زیادہ عرصہ گزرجانے کے بعد بھی اسرائیلی قید میں رکھا ہےجس پر عالمی اداروں کوبےحسی کا مظاہرہ نہیں کر نا چاہیے۔