(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) استغاثہ نے صہیونی آباد کار کے قاتلانہ اقدام پر چار سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا لیکن صہیونی جج نے استغاثہ کی درخواست مسترد کردیااور شر پسند کو 9 ماہ کے لیے قید کی سزا کے احکامات جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی فوجی عدالت نے مقبوضہ جزیرہ نما النقب کے قصبے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی محمد الطراش کو قتل کرنے کے جرم میں صہیونی آباد کار مجرم آریہ شیف جو عرادنامی صہیونی بستی کا رہائشی ہے کو نو ماہ کی "کمیونٹی سروس” کی سزا سنائی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مجرم آباد کار آریہ شیف نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے دفاع میں یہ کام کیا جس پر استغاثہ نے اس کے خلاف فرد جرم دائر کرتے ہوئے چار سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا لیکن عدالت کے جج نے استغاثہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے صہیونی شر پسند کو 9 ماہ کے لیے قید کی سزا کے احکامات جاری کر دیے۔
اسرائیل کی فوجی عدالت کے اس غیر منصفانہ فیصلے کے بعد جزیرہ نما النقب میں متعدد فلسطینیوں کے درمیان عدالت میں زبانی تصادم ہوا جنہوں نے عدالت کے فیصلے کو "نسل پرستانہ” قرار دیا جبکہ اسرائیلی پارلیمنٹ (کنسیٹ) میں دائیں بازو کےصہیونی رکن اتمار بن جفر نے آباد کار کو "اسرائیل کا ہیرو” قرار دیا۔