(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج کے اس اقدام پر فلسطینی باشندوں نے اپنے ہاتھوں ہی اپنا گھر منہدم کر نا شروع کیا اور سخت سردی کے دنوں میں 11 افراد پر مشتمل یہ خاندان جس میں بچے بھی ہیں کھلے آسمان کے نیچے آگیا ہے۔
ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں صور بہار کے مقام پر صہیونی فوج نے فلسطینی خاتون بشریٰ دبیش کےملکیتی گھر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسماری کے احکامات جاری کر دیے۔
بشریٰ دبیش کے نام ان کے اس گھر کو تعمیر ہوئے کچھ ہی عرصہ گزرا ہے تاہم قابض فوج کی جانب سے اس ظالمانہ کارروائی میں مسماری پر آنے والے بھاری بلڈوزروں کے خرچ کی رقم بھی بے بس خاندان سے طلب کی گئی اور جرمانے کی ایک خطیر رقم نہ دینے پر بشریٰ دبیش کے خاندان کو اسلحے کی بنیاد پر خود ہی اپنا گھر مسمار کر نے پر مجبور کردیا۔
قابض فوج کے اس اقدام پر فلسطینی باشندوں نے اپنے ہاتھوں ہی اپنا گھر منہدم کرنا شروع کیا اور سخت سردی کے دنوں میں 11 افراد پر مشتمل یہ خاندان جس میں بچے بھی ہیں کھلے آسمان کے نیچے آگیا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران صہیونی حکام نے 2020 کی نسبت 21 فیصد سےزائد املاک کو مسمار اور 28 فیصد سےزائد افراد کو اب تک بے گھر کیا ہے۔