(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی کو زخمی کرنے کے بعد اسرائیلی خفیہ ایجنسی "شاباک”کے افسر نے فادی کے بھائی کو فون کرکے کہا کہ کیا اب اسرائیلی اس کی موت کا جشن منا سکتے ہیں؟۔
34 سالہ فادی واشہ دو ہفتے قبل مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے البیرہ کے شمالی علاقے کو غیر قانونی طورپر بند کرنے کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران صیہونی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوگیا تھا جو گذشتہ روز خموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
سوگواران نے رام اللہ میں فلسطین میڈیکل کمپلیکس سے بیرزیت یونیورسٹی تک مارچ کیا جہاں شہید فادی زیر تعلیم تھا، بیر زیت یونیورسٹی انتظامیہ نے صیہونی فوج کی رہاستی دہشتگردی کے خلاف اور فادی واشہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یونیورسٹی کو تین دن تک کیلئے صبح 10 بجے سے دوپہر 1 بجے تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
فادی واشہ غیر قانونی صیہونی ریاست اور اس کے نسل پرستانہ غیر قانونی اقدامات کے خلاف احتجاج کرنے کی پاداش میں متعدد مرتبہ زخمی کیا جاچکا تھا جبکہ نو سال اسرائیلی جیل میں بھی قید رہا تھا ہم اس کے باوجود اسرائیلی ریاستی دہشتگردی کے خلاف ہونے والے ہر احتجاج میں وہ پیش پیش رہتا تھا ، فادی واشہ کی موت پر فلسطین کے مختلف علاقوں سے ہزاروں فلسطینیوں نے جنازے میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ فادی واشہ کے زخمی ہونے کے بعد اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی کی ذمہ دار ایجنسی "شاباک” کے ایک افسر نے فادی واشہ کے بھائی کو فون کیا اور کہا تھا کہ کہ اب اسرائیلی اس کی موت کا جشن منا سکتے ہیں ہیں ۔