(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نےبیتا قصبےمیں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے پر طاقت کا بدترین استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے سے موصول اطلاعات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں نابلس کے علاقے بیتا کے مقام پر صہیونی فوج فلسطینی مظاہرین پر بد ترین تشدد کیا براہ راست گولیوں سمیت بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔
فلسطین میں بین الاقوامی تنظیم ہلال احمر کے مطابق بیتا قصبے میں صہیونی فوج اور فلسطینیوں کے مابین اراضی کو خالی کرانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کے دوران 320کے قریب فلسطینی زخمی ہوئے تھے جن میں سے 21 افراد کو گولیاں لگیں 38 ربر کی گولیاں لگنے اور متعدد آنسو گیس سے زخمی ہوگئے۔
یادرہے کہ بیتا کا علاقہ جبل الصبیح پہاڑ مئی کے مہینے سے بدامنی کا شکار ہےجب درجنوں اسرائیلی خاندان یہاں آئے اور پہاڑ کے قریب نابلس میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بستیوں کی تعمیرات شروع کی تھی جس کے باعث علاقے میں کئی ہفتوں تک جھڑپیں اور کشیدگی جاری رہنے کے بعد اسرائیلی حکومت کے قوم پرست وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے آباد کاروں سے معاہدہ کیا جس کے بعد انہیں وہاں سے جاتے ہوئے دیکھا گیاتاہم آباد کار اپنے تعمیر کردہ گھر اس وقت تک کے لیے چھوڑ کر گئے ہیں جب تک اسرائیلی وزارت دفاع اس بات کا تعین نہیں کرلیتی کہ آیا مذکورہ زمین ریاست کا حصہ تصور کی جائے یا نہیں البتہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے فیصلے تک اسرائیلی فوج کو یہاں تعینات کیا گیا ہے ۔
دوسری جانب بیتا کے فلسطینی مئیر نے معاہدہ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ایک اسرائیلی بھی اس اراضی پر موجود رہے گا اس وقت تک جھڑپیں اور احتجاج ہوتا رہے گا۔