(روز نامہ قدس۔آنلائن خبر رساں ادارہ) سابق اسرائیلی وزیر جنگ یوآن گیلنٹ نے منگل کے روز انکشاف کیا ہے کہ وہ مشہور تصویر، جسے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجی ترجمان نے غزہ کی سرحد پر "ایک بڑی زیرِ زمین سرنگ” ظاہر کرنے کے لیے جاری کیا تھا، دراصل جھوٹ پر مبنی تھی۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق، گیلنٹ نے کہا کہ "ایسی کوئی سرنگ موجود ہی نہیں تھی، حقیقت میں جو ملی وہ محض ایک میٹر گہری خندق تھی۔”
انہوں نے واضح کیا کہ یہ تصویر اس وقت اس لیے استعمال کی گئی تاکہ "فیلادلفیا کاریڈور میں سرنگوں کی موجودگی” کا مبالغہ آمیز دعویٰ کیا جا سکے، اور اس راستے کی اہمیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جائے، تاکہ قیدیوں کے تبادلے کی ممکنہ ڈیل کو مؤخر کیا جا سکے۔
یہ تصویر گزشتہ سال اگست میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے جاری کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں مصر کی سرحد کے قریب فلسطینی مزاحمت کی ایک "کئی منزلہ سرنگ” ملی ہے۔
اس وقت میڈیا نے اس جھوٹی دریافت کو ایک "بڑا فوجی کارنامہ” قرار دیا تھا، اور بتایا تھا کہ سرنگ تین منزلہ زیرِ زمین ڈھانچے پر مشتمل ہے، جس نے اسرائیلی فوجیوں کو حیران کر دیا۔
گیلنٹ کے مطابق، اس تصویر کا مقصد صرف یہ تھا کہ فیلاڈلفیا راہداری کو "اسلحے کی اسمگلنگ کے ایک اہم راستے” کے طور پر ظاہر کیا جائے، حالانکہ زمینی حقیقت اس سے مختلف ہے۔
اس تصویر میں جسے غیر قانونی صیہونی ریاست کی فوج نے جاری کیا، ایک فوجی گاڑی کو سرنگ سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جو دراصل محض ایک عام سیوریج کی ٹنل تھی، نہ کہ کوئی خفیہ سرنگ۔