(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) وسیع پیمانے پر تباہی کی حالت اور غزہ شہر کو تباہی سے دوچار شہر میں تبدیل کرنے کے علاوہ اسرائیل نے شہر میں پانی، بجلی اور ایندھن سمیت زندگی کے تمام ذرائع منقطع کردیئے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئس نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے شہریوں پر صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے گذشتہ تین ماہ سے جاری وحشیانہ بمباری اور سنگین جنگی جرائم پر بین الاقوامی برادری اور تمام بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے غزہ میں انسانی جانوں کو بچانے کے لیے فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور زندگی اور خدمات کی سہولیات کو نشانہ بنایا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی کے علاوہ، پانی، بجلی اور ایندھن سمیت بنیادی انسانی زندگی کے تمام ذرائع منقطع کردیئے ہیں جس کے باعث غزہ کے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے غزہ میں انسانی صورتحال "ناقابل بیان” ہے
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کردیا گیا ہے اور ان میں خوراک سمیت ادویات اور امداد کی تقسیم میں تین ماہ سے زائد عرصے کے بعد "ناقابل بیان” رکاوٹوں کا سامنا ہے جس کا براہ راست ذمہ دار اسرائیل ہے۔