(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل اور امارا ت کے درمیان تیل اماراتی تیل کو مغربی منڈیوں میں منتقل کرنے کے لیے ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا جس پر اسرائیل کی ماحولیات کے تحفظ کی تنظیموں کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے۔
قابض صیہونی ریاست کے ایک معروف عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل اور امارات کے درمیان تیل کی ترسیل کے خفیہ معاہدے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جس کے بعد صیہونی ریاست پر معاہدہ منسوخ کرنے کیلئےشدید دباؤ ہے ۔
رپورٹ کے مطابق کہ ابو ظبی اور تل ابیب نے اسرائیلی بندرگاہ ایلات کے ذریعے اماراتی تیل کو مغربی منڈیوں میں منتقل کرنے کے لیے ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا۔یہ معاہدہ گذشتہ سال سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرپرستی میں "اسرائیل” اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کے بعد طے پایا تھا۔معاہدے کے فریق یوریشین پائپ لائن کمپنی ہے جو اسرائیلی حکومت کی ملکیت ہے اسرائیلی اماراتی MED-RED لینڈ برج پروجیکٹ کا حصہ ہے۔لیکن یہ معاہدہ اس وقت زیر بحث آیا جب نئی اسرائیلی حکومت نے اسرائیلی ماحولیاتی تنظیموں کے دباؤ پر اس کا دوبارہ "جائزہ” لینا شروع کیا ہے۔اس اقدام نے سرمایہ کاروں کو ناراض کر دیا ہے اور خلیج کے علاقے میں "اسرائیل” اور اس کے نئے اتحادیوں کے درمیان سفارتی تنازع کا بھی خطرہ ہے۔ ہے۔