(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صہیونی فوجیوں نے رہا ہونے والے فلسطینی کو 18 سال قبل گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا اور بغیر کسی الزام یا مقدمے کے عرصہ دراز تک صہیونی زندانوں میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتارہا۔
مقامی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطینی شہر نابلس کے رہائشی فلسطینی قیدی عبدالکریم ابوذر کو قابض صہیونی جیل سے 18 سال کی طویل مدت کے بعد رہا کر دیا گیا۔
قابض صہیونی فوجیوں نے رہا ہونے والے فلسطینی کو 18 سال قبل گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا اور بغیر کسی الزام یا مقدمے کے عرصہ دراز تک صہیونی زندانوں میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتارہا۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی جیل انتظامیہ فلسطینیوں کو انتظامی قید کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتار کر کے عدالت تک پہنچنے سے روکتی ہے اور مختلف بہانوں سے ان کے مقدموں کی سماعت میں توسیع کراتی رہتی ہے جس کے باعث اسیر ایک مدت تک بغیر کسی الزام یا مقدمے کے جیل کی اندھیری کوٹریوں میں قید کی زندگی گزارتے ہیں اور اکثرطویل قید کے دوران دار فانی سے کوچ کر جاتے ہیں۔