(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل کے دیگر تمام شہر راکٹوں کے نشانے پر ہیں، جس کا مشاہدہ گذشتہ اسرائیلی جارحیت کے بعد باآسانی کیا جاسکتا ہے۔
گذشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے دفتر کی ویب سائٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی نے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف بھرپور جدوجہد کرنے والے مزاحمتی گروپوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہےکہ ”غزہ اب مزاحمت اور جدوجہد کا واحد میدان نہیں رہا ہے بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے کے عوام کو بھی اسرائیلیوں کے خلاف مسلح کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کو سمجھ لینا چاہئے کہ غزہ میں اسرائیل کے لئے دردسربننے والی مزاحمت کو اب مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی منتقل کر دیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے دھمکی آمیز انداز میں مزید کہا کہ ’’اسرائیل اور اس کے قابض باشندوں کے لیےکوئی جائے پناہ نہیں ہوگی‘‘۔
یہ بھی پڑھیے
ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کےلئے ہرممکن اقدام کیا جائےگا، اسرائیل
حزب اللہ کے راکٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی فورسز کی فائر پاور ان کی جانب بڑھ گئی ہے۔ انوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے دیگر تمام شہر راکٹوں کے نشانے پر ہیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ نے اسرائیل کے "جدید ترین ٹیکنالوجی اور سیکیورٹی نظام ” کو تسلیم کیا، لیکن انہوں نے مزید کہا اس کے باوجود فلسطینی مغربی کنارے کو مسلح کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو کہ غزہ کی پٹی سے ایک مکمل طور پر الگ علاقہ ہے۔
انھوں نے اسرائیل کے خلاف مغربی کنارے کو مسلح کرنے میں ایران کے ملوث ہونے کے امکان کو واضح نہیں کیا لیکن انہوں نے ایرانی حکومت کو فلسطینیوں کے "سچے دوستوں” میں سے ایک قرار دیا جو مشکل حالات میں آخر تک فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔