(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) علی باقری نے صہیونی ریاست کے آئے دن ایران مخالف بیانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اگر ایران پر حملے کا خواب دیکھ رہا ہے تو ضرور دیکھے، البتہ اگر وہ اس خواب میں ڈوب گیا تو ہمیشہ کے لیے سو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ اور اعلیٰ مذاکرات کار علی باقری کنی نے اپنے ایک بیان میں واضح کر دیا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہوئی ہے اور تہران پرامن ایٹمی سرگرمیاں پوری قوت کے ساتھ جاری رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات میں ایران نےتجاویز پیش کرکے اچھے معاہدے کے حصول کے بارے میں اپنے عزم کا اظہار کر دیا ہے، اب دیگر فریقوں کی ذمہ داری ہے کہ ہماری تجاویز کا جواب دیں، البتہ ان کا جواب شواہد اور دلائل پر مبنی ہونا چاہیے۔
علی باقری کنی نے یہ بات زور دے کرکہی کہ ایران نے تجاویز پیش کرکے اچھے معاہدے کے حصول کےلیے اپنے عزم کا اظہار کر دیا ہے، امریکہ کے دباؤ میں ایٹمی معاہدے کے تحت ہٹائی جانے والی تمام پابندیاں جو دوبارہ عائد کی گئیں فوری طور پر ہٹائی جائیں، اور اب دیگر فریقوں کی ذمہ داری ہے کہ ہماری تجاویز کا جواب دیں، البتہ ان کا جواب شواہد اور دلائل پر مبنی ہونا چاہیے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے آئی اے ای اے کی جاری کردہ نئی رپورٹ اور یورینیم کی نوے فی صد افزودگی سے متعلق کیے جانے والے بعض دعوؤں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نوے فیصد افزودگی کی خبریں صیہونی ذرائع ابلاغ نے پھیلائی ہیں جن کی آئی اے ای اے کے اعلی ترین عہدیدار یعنی خود ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے بھی تردید کی جاچکی ہے۔
علی باقری نے صہیونی ریاست کے آئے دن ایران مخالف بیانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اگر ایران پر حملے کا خواب دیکھ رہا ہے تو ضرور دیکھے ، البتہ اگر وہ اس خواب میں ڈوب گیا تو ہمیشہ کے لیے سو جائے گا۔