(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) راشدہ طلیب نےوزیرخارجہ انتھونی بلینکن سے مطالبہ کیا کہ "اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسی کے نتیجے میں فلسطینیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیرکسی الزام یا منصفانہ ٹرائل کے بغیر جیلوں میں بند کرنے کے اس قانون کو ختم کیا جائے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز امریکہ میں کانگریس پارٹی کی خاتون رکن راشدہ طلیب نے اسرائیلی جیل میں اپنی غیر قانونی حراست سے رہائی حاصل کر نے کیلیے 141 دن تک بغیر کچھ کھائے احتجاجی بھوک ہڑتال کرنے والے اسیرھشام ابو ھواش کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض ریاست اسرائیل فلسطینی قیدی کی زندگی کا مکمل ذمہ دار ہے اور اس کی صحت کی مسلسل بگڑتی حالت کے بعد بھی اسیر کی رہائی کے فیصلے میں تاخیر انسانی المیے کو جنم دے سکتا ہے۔
راشدہ طلیب نےوزیرخارجہ انتھونی بلینکن سے مطالبہ کیا کہ "اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسی کے نتیجے میں فلسطینیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیرکسی الزام یا منصفانہ ٹرائل کے بغیر جیلوں میں بند کرنے کے اس قانون کو ختم کیا جائے۔
راشدہ طلیب نے مزید کہا کہ قید کے دوران اسیر کو ہر قسم کے زندگی کے خطرات لاحق ہیں اور اس صورت حال میں صہیونی عدالت ھشام کی صحت اور اس کی زندگی کی حفاظت کیلیے عالمی برادری کو جوابدہ ہوگی۔