(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اجلاس میں فلسطینی صدر نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی کی قیادت میں مصر کی مخلصانہ کوششوں ،فلسطینی کاز کی حمایت اور فلسطینی عوام کو فلسطینی کاز کو درپیش مختلف چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانے میں قاہرہ کے کردار کی تعریف کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کےمطابق گذشتہ روز مسئلہ فلسطین کے حل کیلیے مصر کے جزیرہ نمائے سینا کے جنوب کے شہر شرم الشیخ میں مصروفلسطینی سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے فلسطینی صدر محمود عباس کااستقبال کیا۔
اجلاس میں مسئلہ فلسطین کے حل اور امن کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیااور اس سلسلے میں ہونے والی کسی بھی پیشرفت کیلیے اردن کے ساتھ مل کر خطے کی صورت حال بالخصوص دیر پا امن کے قیام کے لیے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیاگیا۔
مصر ی ایوان صدر کے ترجمان نے کہا کہ صدر السیسی نے اپنی طرف سے فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت میں مصری مؤقف کا اعادہ کیاجس کے مطابق مصری حکومت فلسطینی قوم کی آزادی کے نصب العین کی حمایت جاری رکھے گا اور اس حوالے سے بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینیوں کو آزادی کی منزل سے ہم کنار کرنے اور خطے میں دیر پا امن کے قیام کے لیے جدو جہد جاری رکھے گا۔
اجلاس میں فلسطینی صدر نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی کی قیادت میں مصر کی مخلصانہ کوششوں ،فلسطینی کاز کی حمایت اور فلسطینی عوام کو فلسطینی کاز کو درپیش مختلف چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانے میں قاہرہ کے کردار کی تعریف کی۔
انہوں نے مصر کی فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کے حصول کے لیے کوششوں پر شکریہ ادا کیا اورکہا کہ فلسطین کی آزادی کیلیے مصر کی معاونت مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل تک پہنچنے کے لیے قابل تحسین ہیں۔
اجلاس میں غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کی کوششوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ تمام داخلی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی پیش رفت کی روشنی میں فلسطین سے متعلق ہر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔