(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب صیہونی افواج نے جنوبی شام کی قنیطرہ گورنری اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے علاقوں میں اپنی پیش قدمی کو تیز کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز البعث شہر کی طرف پیش قدمی کی اور الرقاد پل تک پہنچ گئی، جو کوہ حرمون اور خان ارنبہ کے بلند ترین مقامات میں شامل ہے۔ اس پیشرفت کے دوران اسرائیلی فورسز نے ٹینکوں کی مدد سے اپنی کارروائیاں شروع کیں اور مقامی شہریوں کو مزاحمت کرنے پر گرفتار کر لیا۔ اسرائیلی فوج نے شہریوں کو گھروں میں رہنے اور مزاحمت کے خلاف تنبیہ کرنے کے لیے کاغذی تراشے بھی پھینکے۔
قنیطرہ کے دیہات میں رہائشی خوف و ہراس میں مبتلا ہیں اور اپنے گھروں میں محصور ہیں، اس تشویش کے ساتھ کہ قابض افواج ان کے خلاف تشدد اور قتل عام کر سکتی ہیں۔ اس صورتحال میں عرب دنیا کی خاموشی اور شام میں اپوزیشن کی محدود کارروائیاں قابل ذکر ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، وزیر سکیورٹی یسرائیل کاٹز نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے شام کے ساتھ بفر زون میں مزید مقامات پر قبضہ کر لیا ہے تاکہ اسرائیل کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے محفوظ رکھا جا سکے۔
اسرائیلی فضائیہ نے بھی شام میں اپنے آپریشنز میں تیزی لائی ہے اور گزشتہ رات اور پیر کی صبح کے دوران تقریباً 100 مقامات پر حملے کیے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، فضائیہ نے گولان کی پہاڑیوں پر فوجی مقامات کو نشانہ بنایا اور مشرقی شام میں ایران نواز گروپوں اور ہتھیاروں کے ڈپو پر بھی حملے کیے۔ وزیر کاٹز نے ایران سے لبنان تک ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔