(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حامد بن عبداللہ الاحمر نے کہا ہے کہ اسرائیلی غیر انسانی اور غیر قانونی اقدامات نے مقبوضہ بیت المقدس اور اس کے اطراف میں بھی فلسطینیوں کیلئے زمین بہت تنگ کردی ہے تاہم جس طرح فلسطینیوں نے اس ریاستی دہشتگردی کا جواب دیا ہے وہ قابل دید ہے۔
پارلیمنٹرین فار القدس کے صدر حامد بن عبداللہ الاحمر نے اسرائیلی دہشتگردی کے نتیجےمیں سیکڑوں بے گناہ فلسطینیوں کے شہید اور زخمی ہونے کی مذمت کرتےہوئے فلسطین فاؤنڈیشن کا اس مشکل وقت میں اس ویبنار کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی دہشتگردی گذشتہ سات عشروں سے جاری ہے تاہم گزہ پر صیہونی ریاستی دہشتگردی ، بمباری اور غیر قانونی محاصرے نے زندگی کو بہت مشکل کردیا ہے، اسرائیلی غیر انسانی اور غیر قانونی اقدامات نے مقبوضہ بیت المقدس اور اس کے اطراف میں بھی فلسطینیوں کیلئے زمین بہت تنگ کردی ہے تاہم جس طرح فلسطینیوں نے اس ریاستی دہشتگردی کا جواب دیا ہے وہ قابل دید ہے ۔
انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی دہشتگردی اور جنگی جرائم کے حوالے سے اب وقت آگیا ہے کہ عملی اقدامات کئے جائیں گذشتہ ستر سالوں سے کانفرنسز ، احتجاج اور بیانات جاری کئے جاتے رہے ہیں لیکن ان تمام کے باوجود بھی اسرائیلی دہشتگردی میں کوئی کمی دیکھنےمیں نہیں آئی ہے تو اب حکمت عملی تبدیل کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔
انھوں نے فلسطین کی غیر متزلزل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حمایت بہت اہم ہے اور دنیا کو پیغام ملا ہے کہ ہے پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کیلئے ان کے ساتھ کھڑا ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے جس کیلئے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے شیخ جراح میں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کی مذموم کوشش کی گئی جس کا مقصد فلسطینیوں کو کمزور کرکے مسجداقصیٰ کے خلاف ان کی مذموم کوششوں کو کامیاب کرنا تھا جس کو فلسطینیوں نے ناکام بنادیا ہے۔