(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر اولی ہینونن نے برطانوی اخبار "دی ٹائمز” کودیئے گئے ایک انٹر ویو میں خبردار کیا ہے کہ یران کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل "جوہری وار ہیڈز لے جانے کے لیے موزوں ہیں ایران زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کے اندر اندر 10 آپریشنل وار ہیڈز تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
انھو ں نے ایران کے اسرائیل پر حالیہ حملے میں استعمال ہونے والے میزائلوں پر بات کرتےہوئے کہا کہ وہ ایک مہلک پیغام تھا جو ایران نے اسرائیل کو بھیجا ہے جو میزائل ایران پر داغے گئے ہیں وہ جوہری وار ہیڈ لے جانے کیلئے انتہائی موزوں ہیں
انھوں نے مزید کہا کہ ایران سرکاری طور پر دعویٰ کرتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف شہری مقاصد کے لیے ہے ، لیکن اسرائیل اور مغربی ممالک اسے ہتھیاروں کی تیاری کے محاذ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ آئی اے ای اے کی طرف سے گزشتہ اگست میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ایران نے افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں 60 فیصد اضافہ کر کے 165 کلوگرام کر دیا ہے، جو کہ مئی میں ہونے والی رپورٹ کے مقابلے میں 20 کلوگرام زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ 78 سالہ ہینونن اس سے قبل ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی اور اسے محدود کرنے کے لیے ایجنسی کی کوششوں کے نگران بھی تھے۔