(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دوسری جانب امریکی ریاست ویانا میں 2015 میں طے شدہ مگر اب متروک جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ مذاکرات کا آٹھواں دورشروع ہونے والا ہےجس پر یائر لیپد نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا توایران کے خلاف اکیلے ہی کارروائی کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین پر قابض صہیونی حکومت کے وزیرخارجہ یائرلپید نےحکومت کی جانب سے پھر ایک بیان میں ایران سے نادیدہ خوف کے اظہار میں اپنی عسکری طاقت سے خبردار کر نے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل وقتِ ضرورت ایران کے خلاف تنہا کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
صہیونی وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے اپنے اتحادیوں کے سامنے (ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں)کافی مضبوط انٹیلی جنس مواد پیش کیا ہےجس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ ایران دنیا کو منظم طریقے سے دھوکا دے رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی ریاست ویانا میں 2015 میں طے شدہ مگر اب متروک جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے ایرن کے ساتھ مذاکرات کا آٹھواں دورشروع ہونے والا ہےجس کے حوالے سےیائر لیپد نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم بین الاقوامی ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اگر ضروری ہوا توہم ایران کے خلاف اکیلے ہی کارروائی کریں گے۔