(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) کانفرنس میں ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے "پلان بی” زیر بحث آیا جس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے دونوں ممالک کے بیچ تعاون ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق امریکا اور اسرائیل کے درمیان تقریبا دو ہفتے قبل خفیہ وڈیو کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں اجلاس کی قیادت امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیون اور ان کے اسرائیلی ہم منصب یال ہولاتا نے کی۔
اطلاعات کے مطابق کانفرنس میں ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے "پلان بی” زیر بحث آیا جس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے دونوں ممالک کے بیچ تعاون ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی بحریہ کے سابق کمانڈر ایلی شارویت کے امریکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شارویت نے کہا ہے کہ اسرائیل کے اقتصادی اور سیکورٹی مفادات کے تحفظ کے لیے اسرائیلی بحریہ ضرورت پڑنے پر کہیں بھی ضرب لگانے کی قدرت رکھتی ہے۔
اسرائیلی عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ ان کے ملک نے بحر احمر میں اپنی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا مقصد اسرائیلی بحری کارگو کے لیے بڑھتے ہوئے ایرانی خطرات کا سامنا کرنا ہے۔