(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی وزیراعظم یائرلیپڈ ایران کے جوہری معاہدے پر تبادلہ خیال کرنے اور آئندہ ممکنا کشیدہ صورتحال پر گفتگو کرنے کے لئے اپنے بدترین سیاسی حریف اور سابق وزیراعظم نیتن یاھو کے ساتھ بیٹھنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی معروف نیوز ویب سائٹ "واللا” کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم یائر لپید نے اپنے بدترین سیاسی حریف حزب اختلاف کے رہ نما اور سابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی اور انہیں ایران کے ساتھ امریکی جوہری معاہدے کی پیش رفت سے آگاہ کیا، سیاسی اور سیکیورٹی سرگرمیوں اور قومی سلامتی سے متعلق دیگر مسائل پرسابق وزیراعظم کو اعتماد میں لیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیل کا شام میں اسلحہ ڈپو پر حملہ
لیپد نے کہا کہ "ایران اسرائیل کی سلامتی کیلئے بدترین خطرہ ہے سیاسی مخالف اپنی جگہ لیکن قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی مخالفت نہیں ہے اور نہ کوئی اتحاد ہے۔ اسرائیل مضبوط ہے اور ہم ان لوگوں کے خلاف اس کے سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں گے جو ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے”۔
واضح رہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ 2015 میں ہونےوالے جوہری معاہدے کو بحال کرنا چاہتا ہے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کی بحالی سے مشرقی وسطیٰ کی ملیشا ؤ کو خطیر رقم منتقل کرنے کی اجازت مل جائے گی اور ایران اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جوہری طاقت بننے میں کامیاب ہوجائے گا جو اسرائیل کبھی نہیں ہونے دیگا۔