(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی عوام کی امنگوں کے خلاف متحدہ عرب امارات نے گذشتہ سال اسرائیل کے ساتھ تعاون کا معاہدہ کیا تھا جس کے بعد بحرین، سوڈان اور آخر میں مراکش نے بھی صہیونی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے امن معاہدے کر لیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ روزقابض ریاست اسرائیل میں صہیونی وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ تعلقات کے معمول پر لانے کے معاہدہ ابراہیمی کے ایک سال مکمل ہونےپر بیان جاری کیا ہے جس میںان کا کہنا ہے کہ تل ابیب ایک مستحکم مشرق وسطیٰ کی تلاش میں امن معاہدوں پر عملدرآمد جاری رکھے گا۔
نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک متحدہ عرب امارات اور مملکت بحرین کے ساتھ طے پانے والے اسٹریٹجک معاہدوں کا خیرمقدم کرتا ہےکیونکہ ہم نے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے نتیجے میں بہت سے ثمرات حاصل کیے ہیں البتہ ہماری کوشش ہے کہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کر نے والے دان ممالک کی طرح دیگر ممالک بھی ان کے نقش قدم پر چلیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی عوام کی امنگوں کے خلاف متحدہ عرب امارات نے گذشتہ سال اسرائیل کے ساتھ تعاون کا معاہدہ کیا تھا جس کے بعد بحرین، سوڈان اور آخر میں مراکش نے بھی صہیونی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے امن معاہدے کر لیے ہیں۔