(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 22 اکتوبر1993 میں بیج بہاڑہ میں درگاہ حضرت بل کے فوجی محاصرے کے خلاف احتجاج کرنے والے پر امن کشمیری مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کی گئی تھی جس کےنتیجے میں 50 سے زیادہ بے گناہ کشمیریوں کی شہادت ہو ئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سےبیج بہاڑہ کے شہدا کی یا د مناتے ہوئے رہنماؤں نے زبر دست خراج تحسین پیش کیا اور جدوجہد آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔
حریت کانفرنس کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں نہتے اور بے گناہوں کےقتل عام پر امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بی ایس ایف اہلکاروں کو کشمیریوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اوربھارت کے انسانی حقوق کمیشن نے 1994 میں 13 افسراوں کو قصوروار ٹھہرایا تھا تاہم ان سب کو 1996 میں عدالت نے بری کردیاگیا ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے قاتلوں کوبھارتی حکومت نے ہمیشہ انعامات اور ترقیوں سے نوازا ہے۔ بھارت نے اپنے قاتل فوجیوں کے بوٹوں تلے انصاف اور انسانی حقوق کوروند ڈالا ہے اور عالمی برادری کو ان تمام جرائم اور قتل عام کے واقعات پر بھارت کو ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے اور اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے ۔
خیال رہے کہ 22 اکتوبر1993 میں بیج بہاڑہ میں درگاہ حضرت بل کے فوجی محاصرے کے خلاف احتجاج کرنے والے پر امن کشمیری مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کی گئی تھی جس کےنتیجے میں 50 سے زیادہ بے گناہ کشمیریوں کی شہادت ہو ئی تھی۔