(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی پولیس اور شدت پسند آبادکاروں کی سرپرستی میں سینکڑوں صیہونی انتہا پسندوں نے پیر کے روز مسجد اقصیٰ پر یلغار کی، جس کے دوران تلمودی رسومات ادا کی گئیں اور مذہبی اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔
اسلامی اوقاف کے ایک ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا کہ پیر کے روز 600 سے زائد صیہونی آبادکاروں نے باب المغاربہ کے راستے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں داخل ہو کر تین گھنٹوں کے دوران 18 مختلف گروپوں کی صورت میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
صیہونی پولیس کی مکمل سیکیورٹی میں ان گروپوں نے مسجد کے اندر تلمودی رسومات ادا کیں اور اشتعال انگیز صیہونی نعرے لگائے، جو فلسطینی عوام کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔
دھاوے میں صیہونی شدت پسند اراکین پارلیمنٹ بھی شامل
القدس کی گورنری کے مطابق پیر کی صبح 765 آبادکاروں نے پولیس کے سخت حصار میں مسجد اقصیٰ پر حملہ کیا، جن میں صیہونی پارلیمنٹ کا رکن امیت ہاليفی اور شدت پسند حاخام شمشون ایل باؤم بھی شامل تھے۔ یہ یلغار یہودیوں کے تہوار “عید الفصح” کے موقع پر کی گئی، جسے صیہونی شدت پسند اقصیٰ کے خلاف مذہبی اقدامات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
بن غفیر کی قیادت میں اشتعال انگیز یلغار
اس سے قبل عید الانوار (حانوکاہ) کے موقع پر بھی، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن غفیر کی قیادت میں درجنوں آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر نسل پرستانہ تلمودی رسومات ادا کیں۔
اقتحام کے دوران صیہونی پولیس نے نہ صرف مسجد کی حفاظت کے لیے تعینات فلسطینیوں کو ہٹایا بلکہ عام نمازیوں کو بھی مسجد میں داخل ہونے سے روکا۔ یروشلم کے قدیم شہر اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں سخت فوجی محاصرہ نافذ کر دیا گیا۔
مقدسیوں پر ظلم، مسجد اقصیٰ پر یلغار معمول بن گئی
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق صیہونی آبادکاروں نے باب المغاربہ سے گروپوں کی شکل میں داخل ہو کر مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں اشتعال انگیز گشت کیا، جب کہ شہر القدس میں جگہ جگہ چیک پوسٹیں لگا کر فلسطینیوں کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے یہ حملے نہ صرف مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی ایک دیرینہ کوشش کا تسلسل ہیں، جس میں "ہیکل سلیمانی” کے جھوٹے دعوے کی آڑ لے کر اسلامی مقدسات پر قبضے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔
یہودی تہوار، فلسطینی عوام کے لیے عذاب کا پیغام
صیہونی شدت پسند گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ 25 اپریل کو عیدِ حانوکاہ کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں وسیع پیمانے پر نئے حملے اور مبینہ قربانیوں کی تیاری کی جائے گی۔ ایسے مواقع کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل فلسطینی عوام پر مزید دباؤ، گرفتاریوں، اور نقل و حرکت پر قدغن لگانے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
غزہ اور مغربی کنارے میں حملوں کے ساتھ ہم آہنگی
یہ یلغار اس وقت جاری ہے جب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ اور مغربی کنارے پر جاری وحشیانہ جنگ کے دوران مسجد اقصیٰ کی فضا کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔ اس دوران اب تک 947 سے زائد فلسطینیوں کو شہید، 7,000 کو زخمی اور 16,400 سے زائد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔