(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) محصو شہر غزہ کے بے بس اور مظلوم فلسطینیوں نے ایک طرف اپنی خوشیوں کو ملبے میں تلاش کرتے ہوئے، دوسرے طرف غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے باوجود عید الفطر کی نماز ادا کی۔ ایک طرف فلسطینی نماز عید میں مصروف ہیں تو دوسری طرف غاصب صیہونی افواج نے مساجد، خیمہ بستیوں اور بے گھر فلسطینیوں سے بھرے ہوئے اسکولوں پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔
محصور غزہ کی پٹی میں، جہاں جوانوں اور بوڑھوں کے منہ سے عید کی تکبیریں گونج رہی تھیں، وہاں کے شہری اپنی تباہ شدہ اور برباد زندگیوں کے باوجود عید کی خوشیوں کو منانے کی جدوجہد کر رہے تھے۔ غزہ شہر کے عظیم عمری مسجد کے اندر بھی عید الفطر کی نماز ادا کی گئی، حالانکہ یہ مسجد اسرائیلی جارحیت کے دوران جزوی طور پر تباہ ہو چکی تھی۔
غزہ میں عید کی نماز: تباہی کے بیچ خوشی کا پیغام
غزہ کے مختلف علاقوں میں، خصوصاً خانیونس میں، فلسطینیوں نے اپنی تباہ شدہ مسجدوں اور گھروں کے ملبے میں عید کی نماز ادا کی۔ ان کی تکبیریں اور دعائیں، بربادی اور خونریزی کے درمیان زندگی کی امید کا پیغام تھیں۔
ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہزاروں فلسطینی اپنے گھروں کے ملبے کے درمیان جمع ہو کر نماز عید ادا کر رہے ہیں۔ اس موقع پر بچے عید کی تکبیریں بلند کرتے ہوئے نظر آئے، جو اسرائیلی بمباری اور جنگی حالات کے باوجود خوشی کا اظہار کر رہے تھے۔
غزہ کی پٹی میں وحشیانہ بمباری: پانچ بچوں سمیت متعدد شہادتیں
غزہ کے شہریوں کی عید کے دن بھی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی وحشیانہ بمباری رک نہ سکی۔ آج اتوار کی صبح اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 8 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ یہ بمباری خانیونس کے مشرقی علاقے بنی سہیلا میں ایک مکان اور خیمے پر کی گئی، جہاں بے گھر افراد پناہ گزین تھے۔ اسی دوران، غزہ کے شمالی علاقے الجرن میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک گھر پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی شہید ہو گیا۔
غزہ کے جنوبی علاقے عبسان الکبیرہ میں بھی اسرائیلی فوج نے گولہ باری کی، جس سے مزید شہری زخمی ہوئے۔
غزہ پر جاری اسرائیلی دہشتگردی: ہزاروں شہادتیں اور زخمی
غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی کے آغاز سے 7 اکتوبر 2023 تک 164,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچے اور خواتین ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں 14,000 سے زائد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں، اور غزہ کا بیشتر حصہ ملبے میں ڈوبا ہوا ہے۔
غزہ کے شہریوں نے اس کے باوجود عید کے دن اپنے عزم و حوصلے کی مثال قائم کی اور فلسطین کی آزادی اور حقوق کے لیے اپنی آواز بلند کی۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی دہشتگردی کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرے اور غزہ کے عوام کے حقوق کی حفاظت کرے۔
عید الفطر کا پیغام: عزم، حوصلہ اور امید
غزہ کے فلسطینیوں کے عید کے دنوں میں خوشی کا پیغام اسرائیل کی دہشتگردی کے باوجود عزم و حوصلے کی ایک مثال بن چکا ہے۔ اس ظلم و بربریت کے باوجود فلسطینیوں نے اپنی عید کو منایا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی ظلم کو روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرے۔
غزہ کی عید: اسرائیلی دہشتگردی کے باوجود خوشی کا پیغام
غزہ کے شہریوں نے عید کی نماز ادا کرنے کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا، اور اس دوران انہوں نے فلسطین کی آزادی کی دعا کی۔ وہ عید کی خوشیوں کو اپنے خاندانوں کے ساتھ گزارنے کے لیے پناہ گزین کیمپوں اور کھنڈرات میں جمع ہوئے۔ ان کی عید الفطر کی نماز ایک ایسا پیغام ہے جو دنیا بھر میں انسانیت اور آزادی کے حق میں گونج رہا ہے۔
غزہ کے فلسطینیوں کی عید الفطر کے دنوں میں دہشتگردی اور ظلم کے باوجود عزم و حوصلہ کی داستان ایک مثال بن چکی ہے۔ انہوں نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے حملوں کے باوجود اپنی عید منائی اور عالمی برادری سے فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ غزہ کے شہریوں نے ثابت کر دیا کہ وہ کبھی بھی اپنی زمین، اپنے حقوق اور اپنی آزادی سے دستبردار نہیں ہوں گے، چاہے انہیں کتنی ہی تباہی کا سامنا کیوں نہ ہو۔