(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست میں موجودہ سیاسی بحران کے پیش نظر صہیونی وزیر اعظم نے ایرانی جوہری معاہدے پر ہونے والی پیشرفت پر مایوسی کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہوکی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ فیس بک پر ایک بیان میں ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کی بحالی کے حوالے سے حاصل ہونے والی پیشرفت پرمایوسی کا اظہار کرتے ہوئےواضح طور پر کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی کمزور حکومت ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
بیان میں نیتن یاہو نے دائیں بازو کے سیاسی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی کابینہ کی تشکیل میں بڑھ چڑھ کر مددفراہم کریں اوران سخت دنوں میں دائیں بازو کی جماعت میں بے بنیاد نفرت کے پھیلاؤ سے گریز کریں جو نئی کابینہ کی تشکیل میں بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ ہمیں اوسلو المیے اور بائیں بازو کی کابینہ کی تشکیل کی جانب نہیں جانا چاہئے جس میں دایاں بازو صرف نمائشی کردار کا حامل ہوگا جبکہ ایسی انتہائی کمزور و بکھری ہوئی کابینہ کوئی کام انجام دینے کے قابل نہ ہو گی اور ایران کی جانب سے اپنے جوہری معاہدے کی بحالی کی کوششوں کو بھی روک نہ پائے گی۔
واضح رہے کہ یامنیا سیاسی پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے بنجمن نیتن یاہو سے درخواست کی ہے کہ پہلے مرحلے میں وہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالیں جبکہ بنجمن نیتن یاہو نے نفتالی بینیٹ کی درخواست قبول کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ اس طرح کی کمزور و لڑکھڑاتی حکومت ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کو روک نہیں پائے گی۔