(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یہ پہلا ٹیکس معاہدہ ہے جو گذشتہ سال متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے کے بعد طے پایا تھا۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر صیہونی ریاست کی جانب سے گیارہ روز تک جاری رہنے والی وحشیانہ بمباری جس میں 67 بچوں اور 36 خواتین سمیت 276 فلسطینی شہید ہوئے تھے اس دہشتگردانہ اقدام کے باجود متحدہ عرب امارات نے قابض صیہونی ریاست کے ساتھ ٹیکس کے نئے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں، اسرائیل کی وزارت خزانہ نے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے مابین کاروباری ترقی کے لئے حوصلہ افزا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ اُس نے اسرائیل کے ساتھ دوگنا ٹیکس عائد کرنے سے بچنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی ہے۔ٹیکس کنونشن، جو اس سال اماراتی وزراء اور پارلیمنٹ نے ایک بار منظور کیا تھا، اسرائیل کا یہ 59 واں ہوگا اور یکم جنوری 2022 کو نافذ ہوگا۔یہ پہلا ٹیکس معاہدہ ہے جو گذشتہ سال متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے کے بعد طے پایا تھا۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ بنیادی طور پر او ای سی ڈی ماڈل پر مبنی ہے جس کی مدد سے کاروباری سرگرمیوں کے لئے یقینی اور سازگار شرائط مہیا ہوں گی اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاشی تعلقات مضبوط ہوں گے۔