(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل نےغزہ کی پٹی میں گنجان آباد رہائشی محلوں پرشدید حملے کیے جن میں شہید ہونے والوں کی اکثریت (75٪) بچے اور خواتین ہیں اور241 سے زائد وہ زخمی بچے ہیں جو بمباری کے نتیجے میں والدین میں سے ماں، باپ یا پھر دونوں سے محروم ہوگئے
عالمی انسانی حقوق کے یورپی ادارے ہیومن رائٹس مانیٹرکی جارہ کردہ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غزہ کے علاقے میں حالیہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجےمیںغزہ میں ہردس میں سے نو بچے پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) کا شکار ہیں۔
رپورٹ کےمطابق شعبہ طب میں (پی ٹی ایس ڈی) پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈِس آرڈر ایک کیفیتی بیماری ہے، جوکسی المناک اور خطرناک حادثے کے بعد جسم اور ذہن پر پڑنے والے گہرے اثرات کے نتیجےمیں پیدا ہوتی ہےجس کے زیر اثرغزہ میں رہنے والے معصوم بچے اسرائیلی بموں کی دہشت اور تباہ کاریوں سے اس بیماری میں مبتلا ہیں۔
رپورٹ کےمطابق اسرائیل نےغزہ کی پٹی میں ان گنجان آباد رہائشی محلوں پرشدید حملے کیے جن میں شہید ہونے والوں کی اکثریت (75٪) بچے اور خواتین ہیں اور241 سے زائد وہ زخمی بچے ہیں جو بمباری کے نتیجے میںوالدین میں سے ماں، باپ یا پھر دونوں سے محروم ہوگئے، تقریبا، 5،400 بچے اپنے گھروں سے مکمل طور پر محروم جبکہ 42،000 بچے جن کے گھروں کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔
ہیومن رائٹس مانیٹرکے مطابق غزہ پر صہیونی حملے کے دوران بیالیس ہزار بچے داخلی طور پر یو این آر ڈبلیو اے کے اسکولوں یا رشتہ داروں کے گھروں میںپناہ گزین ہوئے جبکہ چار ہزار سے زیادہ بچےاب بھی بے گھر ہیں۔