(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی حکام نے محصور غزہ کے ماہی گیروں کیلئے مچھلیوں کے شکار کیلئے متعین کردہ سمندری حدود میں تین ناٹیکل مائل اضافے کی تجویز دی تھی جس کو گذشتہ روز منظور کرلیا گیا ہے۔
قابض صیہونی ریاست کی فوج کے ترجمان کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ جو گذشتہ 15 سالوں سے اسرائیلی غیر قانونی ناکہ بندی کا شکار ہے اس کے ماہی گیروں کیلئے نرمی کا فیصلہ کیا ہے، پیش کردہ تجویز میں غزہ کی پٹی میں سمندری شکار کے رقبے میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے 9 سمندری میل سے بڑھا کر 12 سمندری میل کردیا ہےیہ اقدام حالیہ عرصے میں سیکورٹی کے حوالے سے پر سکون حالات کے پیش نظر سیاسی طور پر منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کرم ابو سالم گزر گاہ کےزریعےمختلف نوعیت کا سامان اسرائیل سے غزہ پٹی برآمد کرنے کی بھی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سامان میں طبی لوازمات اور سمندری شکار سے متعلق مواد کے علاوہ صنعت اور ٹیکسٹائل سے متعلق خام مال شامل ہے۔ اسی طرح زرعی اور ٹیکسٹائل مصنوعات غزہ پٹی سے اسرائیل جا سکیں گی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے زور دے کر بتایا کہ ان اقدامات پر عمل کا سلسلہ سیکورٹی استحکام برقرار رہنے کے ساتھ مشروط ہے۔