(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قطر کی جانب سے غزہ کے تباہ حال علاقے میں ہنگامی بنیادوں پرتعمیر نو کا کام شروع ہونے والا تھا جسے اب آئندہ سال تک کے لیے روک دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطینی آفت زدہ قرار دیا جانے والا علاقہ غزہ کی پٹی جو گذشتہ 14 سالوں سے اسرائیلی محاصرے میں کے باعث اقوام عالم سے کٹ کر زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے اور مئی میں ہونے والی اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں سخت تباہی کا شکار ہوئی جس کے باعظ قطر کی جانب سے تباہ شدہ گھروں کی دوبارہ تعمیر اور بے گھر ہونے والے افراد کو گھروں کی فراہمی کے اعلان کے بعد غزہ میں ہنگامی بنیادوں پر کام شروع ہونے والا تھا جسے غزہ کے میئر یحیی السراج کے جاری بیان کے مطابق آئندہ سال تک کے لیے روک دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے غزہ کے میئر یحیی السراج نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قطرنے مطلع کیا ہے وہ تباہ شدہ گھروں کی تعمیر نو اگلے ماہ سے شروع کرے گا تاہم 2022 کے لیے بنیادی ڈھانچے کی مرمت کو ملتوی کردیا ہے ۔
السراج نے کہا کہ میونسپلٹی کی جانب سے قطر کو ایک پٹیشن بھی پیش کی گئی اوراس اقدام گہری تشویش کا اظہار کیاتاہم ان کا کہنا ہے کہ تاخیر کی وجہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے قطر کی ترجیحات سے متعلق ہےقطرسمجھتا ہے کہ اس مرحلے پر گھروں کی تعمیر نو پہلی ترجیح ہے۔