(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسیر کے وکیل نے بیان میں بتایا کہ صہیونی بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ان کے جبڑے اور پسلیوں سمیت جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صہیونی جیل گلبوع سے سرنگ کے ذریعے آزادی پانے کے بعدگذشتہ ہفتے دوبارہ گرفتار ہونے والے فلسطینی زکریا زبیدی کی اپنے وکیل سے پہلی ملاقات کروائی گئی ۔
ملاقات کے بعد فلسطینی اسیر زکریا کے وکیل نے بیان جاری کیا ہے کہ زکریا اور ان کے ساتھ گرفتار ہونے والے اسیر محمد العریدہ کی حالت خراب ہے اورصہیونی جیل انتظایہ کے بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ان کے جبڑے اور پسلیوں سمیت جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں جبکہ بدترین تشدد کے نتیجے میں بے ہوشی کے باعث جیل انتظامیہ نے انہیں ہسپتال منتقل کرنے کے بعد صرف دردسے نجات کے انجکشن دیے۔
زبیدی کے وکیل نے بتایا ہے کہ گرفتار ہونے والےچاروں فلسطینیوں میں سے کسی اسیر نے سزا سے بچنے کے لیے بیرونی امداد نہیں مانگی اور نہ ہی خوراک کی امداد ان کی گرفتاری کی وجہ بنی ہےبلکہ فرار کے دنوں میں غزا کی ضرورت کو پورا کر نے کے لیے انہوں نے راستے میں آنے والے باغات کے پھل کھا کر گزارہ کیا۔