(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے اس منصوبے میں یہ دعوی بھی کیا ہے کہ علاقے میں یہ گھر غیر قانونی ہیں کیونکہ آباد کاروں نے اسے غیر منظم زمین پر تعمیر کیا، تاہم اسرائیلی حکام اسے قانونی حیثیت دے سکتے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی چینل کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کی بیتا شہر میں جبل الصبیح کے مقام پرفلسطینیوں سے چھینی گئی اراضی کو غیرقانونی آباد کاری کے نتیجے میں قائم کی گئی صہیونی بستی کی بجائے یہودی مذہبی اسکول اور فوجی زون میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
صہیونی آبادکاری نمائندوں اور فوجی مشاورت سے جبل الصبیح کی اراضی صہیونی آباد کاری کے لیے فلسطینیوں سے جبرا خالی کرانے کے فیصلے کے بعد غزہ پر تازہ ترین اسرائیلی جنگ کے دوران غیر قانونی آباد کاری کی مہم کو تیز کرتے ہوئے صہیونی آباد کاروں نے بیتا شہر میں جبل الصبیح میں فلسطینی باشندوں کے مسلسل احتجاج اور تصادم کے باوجود صہیونی فوجیوں کی سرپرستی میں غیر قانونی مکانات تعمیر کیےتھےجس میں فلسطینیوں اور صہیونیوں کے مابین پر تشددجھڑپیں بھی ہوئیں مقامی افراد غیر قانونی بستیوں کے خلاف روزانہ احتجاج میں نکلتے تھےاور اسرائیلی فوج کے تشدد کا نشانہ بنتا تھے جبکہ 4 فلسطینی ان جھڑپوں میں شہید بھی ہوئے تاہم یہ اراضی صہیونی آبادکاروں کے حوالے کر دی گئی ۔
خیال رہے کہ صہیونی فوج نے اس منصوبے میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ علاقے میں یہ گھر غیر قانونی ہیں کیونکہ آبادکاروں نے اسے غیر منظم زمین پر تعمیر کیا ، تاہم ، اسرائیلی حکام اسے قانونی حیثیت دے سکتے ہیں۔