(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل میں انتظامی قید کی پالیسی برطانوی سامراج کے دور سے اپنائی گئی ہے۔ اس پالیسی کے تحت کسی بھی فلسطینی شہری کو محض شبے کی بنیاد پر اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی صہیونی جیلوں میں بغیر کسی جرم کے 65 روز تک بھوک ہڑتال کر نے والے فلسطینی قیدی غضنفر ابو عطوان کو صہیونی عدالت کی جانب سے رہائی دے دی گئی جس کے بعد بے گناہ فلسطینی نوجوان کے خاندان میں خوشیاں منائی جارہی ہیں تاہم اسرائیلی جیلوں میں قیدی اب بھی 5300 فلسطینی رہائی کے منتظر ہیں جن میں سے 520 قیدیوں پر تاحال کوئی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں انتظامی قید کی پالیسی برطانوی سامراج کے دور سے اپنائی گئی ہے۔ اس پالیسی کے تحت کسی بھی فلسطینی شہری کو محض شبے کی بنیاد پر اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے اور اس کے بعد اسے غیر معینہ مدت تک قید میں رکھا جاتا ہے۔