(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حالیہ وحشیانہ بمباری کے حوالے سے یو این ایچ آر سی کی سربراہ نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے جنگی جرائم ہوسکتے ہیں کیوں کہ جن عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ان کے عسکری استعمال کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
اقوامِ متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق (یو این ایچ آر سی) کی سربراہ مشیل بیچلیٹ نے یو این ایچ آر سی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ‘اسرائیل اور فلسطینوں کے مابین تشدد’ میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے گنجان آباد علاقوں پر فضائی حملے کئے جس کا نتیجہ بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکت اور زخمیوں کی صورت میں نکلا جبکہ وسیع پیمانے پر سویلین ڈھانچے کی تباہی ہوئی، اس طرح کے حملے جنگی جرائم میں شمار ہوسکتے ہیں’۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی حملوں میں سرکاری عمارات، رہائشی مکانات، بین الاقوامی انسانی ہمدری کی تنظیموں، طبی سہولیات اور میڈیا کے دفاتر کو نشانہ بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سےیہ دعوے کہ ان عمارتوں کو مسلح گروہ عسکری مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں، ہم نے اس کے کوئی ثبوت نہیں دیکھے۔
خیال رہے کہ جمعے کے روز ہونے والی جنگ بندی سے قبل اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کیے گئے فضائی حملوں کے نتیجے میں 66 بچوں سمیت 253 فلسطینی شہید کیے گئے تھے جبکہ اس 11 روزہ پر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں 2ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔