(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی آئرن ڈوم سسٹم نے پہلے میزائل کو روکا، جبکہ دوسرا عسقلان شہر کے قریب ایک کھلے علاقے میں گراتاہم غزہ میں کسی گروپ نے ان دونوں راکٹوں کو داغنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے علی الصبح مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں متعدد مقامات پر بمباری کی جس میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے البتہ اس بمباری سے قبل غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب دو راکٹ فائر کیےتھے جس کے نتیجے میں صہیونی فوج کی یہ جوابی کارروائی ہوئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گذشتہ روز غزہ کے علاقے سے جنوب میں عسقلان شہر پریہ دو راکٹ اس وقت داغے گئے تھے جب امریکی صدرجوبائیڈن اسرائیلی دورے کے خاتمے کے بعد سعودی عرب روانہ ہوگئے تھے، فلسطینی شہریوں کی جانب سے بائیڈن کے اس دورے کی شدید مخالفت کی گئی ہے اور فلسطینی جماعتوں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی اسرائیل آمد فلسطین کے خلاف اسرائیل کو مضبوط کر نے کی کوشش کے سوا کچھ بھی نہیں ۔
قابض اسرائیلی فوج کےترجمان کے مطابق اس جوابی حملے میں فوج نے وسطی غزہ میں ایک راکٹ بنانے والی مشتبہ فیکٹری پر بمباری کی ہے جو حماس تحریک کے زیر انتظام چلائی جا رہی تھی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اس جگہ کو تربیتی کیمپ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئرن ڈوم سسٹم نے پہلے میزائل کو روکا، جبکہ دوسرا عسقلان شہر کے قریب ایک کھلے علاقے میں گراتاہم غزہ میں کسی گروپ نے ان دونوں راکٹوں کو داغنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل اور غزہ کی سرحد مئی 2021ء کے بعد سے نسبتاً پرسکون ہےاور گذشتہ برس اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے بعد دو طرفہ حملوں میں کمی آئی ہے۔