(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جرمنی میں مقیم مسلم کمیونٹی کے مطابق فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیےنکالی گئی ریلیوں میںحماس کے پرچم پر لگائی جانے والی پابندی دراصل اسرائیل مخالف ریلیوں کو روکنے کے لیے ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز جرمنی نے مقبوضہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پرچم پر پابندی عائد کرتے ہوئےمؤقف اپنایا ہےکہ جرمنی میں گذشتہ ماہ مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف جو ریلیاں نکالی گئیں تھیں جس میں سیکڑوںافراد نے شرکت کی جبکہ ان ریلیوں کے شرکاء نے توڑ پھوڑ کر تے ملک میں امن کو خراب کیا تھا اور پر تشدد کارروائیاں کی تھیں لہٰذا جرمنی کے ایوان زیریں میں حماس سمیت ایسی جماعتوں کے پرچم پر پابندی عائد کردی گئی ہے جنہیں یورپی یونین نے دہشت گرد قراردیا ہو۔
خیال رہے کہ جرمنی کے ایوان زیریں سے منظور ہونے والے اس قانون کی منظوری ایوان بالا سے بھی لینا ضروری ہے، اس حوالے سے جرمنی میں مقیم مسلم کمیونٹی کی جانب سےاس قانون پر کڑی تنقید کی گئی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ قانون کو ایوان بالا میں مسترد کردیا جائے گاکیونکہ ان کے مطابق جرمنی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیےنکالی گئی ریلیوں میں حماس کے پرچم پر پابندی اسرائیل مخالف ریلیوں کو روکنے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔