(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج کی دہشتگردی کا سلسلہ گیارہویں روز بھی جاری رہا، جس میں متعدد فلسطینی شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔
طبی ذرائع کے مطابق، جمعرات کی صبح سے اسرائیلی فضائی حملوں میں کئی شہری شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں المواصی علاقے میں ایک گاڑی پر بمباری کی، جبکہ اسرائیلی توپ خانے نے عبسان الکبیرہ قصبے پر گولہ باری کی۔
صیہونی افواج نے شمالی غزہ کے جبالیہ کے مشرق میں اور خان یونس کے مشرق میں عبسان الکبیرہ پر بھی شدید گولہ باری کی۔ اسی دوران، غزہ شہر کے مشرق میں التفاح محلے اور کوہ سورانی کے ارد گرد اسرائیلی فوج نے بمباری کی۔
غزہ کے مشرق میں زیتون محلے میں ایک فضائی حملے کے نتیجے میں عوض خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں چودہ افراد نشانہ بنے، جن میں آٹھ کو بچا لیا گیا، باقی ملبے تلے دب کر شہید ہوگئے۔
رفح کے مشرقی علاقے الشویکہ میں اسرائیلی ڈرون حملے کے دوران علاء مصطفیٰ ابو شلوف اور اسید عبدالقادر ابو شلوف شہید ہوگئے، جبکہ دیگر افراد زخمی ہوئے۔
غزہ کے شہری دفاع نے بتایا کہ شمالی غزہ میں الفخورہ کے علاقے میں ایک مکان پر ہونے والی بمباری میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ اسی طرح، بیت لاہیا کے مشرق میں العودہ ٹاورز پر بھی شدید فضائی حملے کیے گئے۔
سول ڈیفنس کے حکام نے اس بات کا انکشاف کیا کہ رفح کے سلطان علاقے میں اسرائیلی فوج کی بمباری میں ان کے عملے کے ایک افسر کی لاش ٹکڑے ٹکڑے حالت میں ملی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر ان کے عملے کو نشانہ بنایا اور اس کے بعد ان کے عملے کی گاڑیوں کو تباہ کر دیا۔
زیتون محلے میں بھی بمباری کے نتیجے میں چھ مزید فلسطینی شہید ہوئے، اور بہت سے زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا۔
غزہ میں صیہونی فوج کی جاری دہشتگردانہ کارروائیاں نہ صرف فلسطینی عوام کے لیے اذیت کا باعث ہیں بلکہ یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، جس کی شدت دنیا بھر میں محسوس کی جا رہی ہے۔