• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 20 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

اقوام متحدہ کی 2803 پر وارننگ، غزہ و انروا متاثر

غزہ اور انروا کے انسانی، تعلیمی اور سماجی حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

بدھ 10-12-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم
0
اقوام متحدہ کی 2803 پر وارننگ، غزہ و انروا متاثر
0
SHARES
20
VIEWS

روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

فلسطینی مرکز برائے حق واپسی نے برطانوی پارلیمنٹ کے متعدد اراکین اور متعلقہ سرکاری اداروں کو قانونی و سیاسی بریفنگ دیتے ہوئےبتایا کہ اقوام متحدہ کی قرار 2803 کے تحت غزہ کے محصور علاقے اور انروا کے مینڈیٹ پر خطرناک اثرات پڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی وارننگ دی کہ یہ قرارداد فلسطینی عوام کے حقوق، انروا کے مشن اور تعمیر نو و واپسی کے مستقبل کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

یہ بریفنگ مرکز کی جانب سے دسمبر سنہ 2025ء میں تیار کی گئی اور یہ اس قرارداد کے بعد سامنے آئی جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 17 نومبر سنہ 2025ء کو منظور کیا۔ یہ قرارداد "غزہ میں تنازعہ کے خاتمے کے لیے جامع منصوبہ” کے نام سے پیش کی گئی اور دو عبوری ادارے قائم کرنے کی تجویز دیتی ہے جن میں امن کونسل (BoP) جو سول امور اور تعمیر نو کی دیکھ بھال کرے گی اور بین الاقوامی استحکام فورس (ISF) جو آئندہ مرحلے میں سکیورٹی کے امور سنبھالے گی۔

مرکز حق واپسی نے بریفنگ میں واضح کیا کہ یہ قرارداد جس کے اہداف کا اعلان کیا گیا ہے، اس میں فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے حق اور بطور پناہ گزین ان کے حقوق کی کوئی ضمانت موجود نہیں، نیز غزہ میں کیے گئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کوئی جوابدہی کا طریقہ کار نہیں ہے، جس کے باعث اس فیصلے کے وسیع سیاسی و قانونی نتائج مرتب ہوں گے۔

جہاں تک امن کونسل کے مجوزہ اختیارات کا تعلق ہے، بریفنگ میں کہا گیا کہ اس کا وسیع دائرہ کار براہِ راست انروا کے مینڈیٹ کے برخلاف ہے، جو پناہ گزین فلسطینیوں کی دیکھ بھال کرنے والی واحد عالمی ایجنسی ہے۔ مرکز نے خبردار کیا کہ انسانی خدمات کو بیرونی ٹکنوکریٹ اداروں کے سپرد کرنا انروا کی حیثیت کو کمزور کر سکتا ہے اور لاکھوں خاندانوں کی تعلیم، صحت اور امدادی سہولیات پر اثر ڈال سکتا ہے۔

بریفنگ میں بین الاقوامی استحکام فورس کے سکیورٹی اقدامات سے جڑے خطرات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ مرکز نے بتایاکہ غزہ کے وسیع تباہ شدہ علاقوں کو طویل عرصے کے لیے "ناقابل رہائش” قرار دینا عارضی بے دخلی کو مستقل مہاجرت میں تبدیل کر سکتا ہے اور لوگوں کی اصل رہائش گاہوں میں واپسی اور زندگی کی تعمیر نو میں رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے۔

مرکز نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ فیصلہ پناہ گزین فلسطینیوں کے قانونی حوالہ جات جیسے جنرل اسمبلی کی قرارداد 194 اور حق واپسی کو نظر انداز کرتا ہے، اس کے علاوہ بین الاقوامی فوجداری عدالت یا جنیوا معاہدوں کے ذمہ داریوں کا ذکر نہیں، جو مرکز کے مطابق جوابدہی کے اصول کی خلاف ورزی اور بے گناہوں کو سزا سے بچانے کا راستہ ہموار کرتا ہے۔

آخر میں مرکز نے برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان اور فیصلہ سازوں پر زور دیا کہ وہ قرار 2803 کے ساتھ نہ صرف انتقادی بلکہ ذمہ دارانہ رویہ اختیار کریں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ برطانیہ کا کسی مجوزہ ادارے میں کردار فلسطینی حقوق کو کمزور نہ کرے اور بے دخلی کو نہ بڑھائے، انروا کے مینڈیٹ کی حفاظت کریں، اور کسی بھی عبوری انتظام میں فلسطینی شراکت داری اور ان کے غیر قابل تنسیخ حقوق، بالخصوص حق واپسی اور حق خودارادیت، کا احترام یقینی بنایا جائے۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.