(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ "فلسطین ٹوڈے” سیٹلائٹ چینل کے صحافی محمد منصور اور الجزیرہ کے نمائندے حسام شبات اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔
ان دونوں صحافیوں کی شہادت کے بعد سے غزہ پر نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد سے صحافیوں کی شہادتوں کی تعداد 208 ہو گئی ہے۔میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنانے، قتل کرنے اور ان کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن، عرب جرنلسٹ یونین اور دنیا بھر کے تمام صحافتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی صحافیوں کے خلاف ہونے والے ان منظم جرائم کی مذمت کریں۔
فلسطینی میڈیا آفس نے نہتے صحافیوں کے قتل کا ذمہ دار غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل، امریکی انتظامیہ اور نسل کشی میں ملوث ممالک جیسے برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ممالک کو اس وحشیانہ جرم کی مکمل طور پر ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
فلسطینی میڈیا آفس نے عالمی برادری، بین الاقوامی تنظیموں اور دنیا بھر کے صحافتی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی صیہونی ریاست کے جرائم کی مذمت کریں اور اس کے ان جرائم کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمات دائر کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے قتل اور ان کے خلاف کیے جانے والے جرائم کے لیے غیر قانونی صیہونی ریاست کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے عالمی سطح پر سخت دباؤ ڈالا جائے۔
جرنلسٹس فورم نے صحافی محمد منصور کی شہادت پر سوگ کا اعلان کیا۔ وہ اپنی اہلیہ سمیت خان یونس کے جنوب میں بیتن السمین کے علاقے میں ایک گھر پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔