• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 19 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

غزہ : صیہونی فوج نے 36 دنوں میں 600 سے زائد فلسطینی بچوں کو شہید کیا

غزہ پر 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والی دہشتگردی میں اب تک 600 سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، جو دو ماہ کی نازک جنگ بندی کے بعد دوبارہ شروع ہوئی۔

منگل 22-04-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ, فلسطین
0
غزہ : صیہونی فوج نے 36 دنوں میں 600 سے زائد فلسطینی بچوں کو شہید کیا
0
SHARES
20
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اب بھی غزہ کی پٹی میں فلسطینی بچوں کے قتل عام اور ان پر محاصرہ نافذ کر کے ایک واضح نسل کشی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، جو ایک سال اور چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے اہلِ غزہ پر مسلط ہے۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین (اونروا) نے اطلاع دی ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے 18 مارچ کو جنگ دوبارہ شروع کیے جانے کے بعد سے اب تک تقریباً 600 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔ یہ جنگ جنوری میں طے پانے والی تقریباً دو ماہ کی نازک جنگ بندی کے بعد دوبارہ شروع ہوئی۔

اونروا نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مزید 1600 سے زائد فلسطینی بچے اس حملے کے دوران زخمی ہو چکے ہیں، جو کہ اس وقت محاصرے اور بمباری کا شکار غزہ میں رہتے ہیں۔

اونروا نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ کی انسانی بحران کی صورتحال اکتوبر 2023 کے بعد سے بدترین مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ ادارے نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ "بچوں کی سلامتی کسی بھی بحث سے بالاتر ہے”۔

فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق نے 19 اپریل کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا کہ 18 مارچ سے لے کر اب تک 595 بچے اور 308 خواتین شہید ہو چکے ہیں، جب سے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ٹوٹا۔

اس معاہدے نے 19 جنوری کو عمل درآمد کا آغاز کیا تھا۔ مرکز کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف سے جنگ کے دوبارہ آغاز کے بعد بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ رہی ہے۔

یونیسف کے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ کے ریجنل ڈائریکٹر ایڈورڈ بیگبیڈر نے بھی پیر کو "ایکس” پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں موجود ایک ملین بچوں کے لیے اب بات "صدمے کے بعد کی حالت” (Post-Traumatic Stress) کی نہیں، بلکہ ایک "مزمن اور مسلسل ذہنی عارضے” کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ نقصان ناقابلِ تصور، ہلاکت خیز اور تباہ کن ہے”۔ بیگبیڈر نے زور دیا کہ "ہمیں فوری طور پر حرکت میں آنا چاہیے تاکہ ان کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے”۔

انہوں نے مارچ میں بھی خبردار کیا تھا کہ فلسطینی بچوں کو انتہائی خطرناک حالات کا سامنا ہے، جن میں وہ "شدید خوف اور عدم تحفظ” میں جی رہے ہیں اور انسانی امداد اور حفاظت سے محرومی کے سنگین اثرات بھگت رہے ہیں۔

اسی ضمن میں، اونروا نے 9 اپریل کو بتایا تھا کہ فلسطینی بچے "تباہ کن اثرات” کا شکار ہیں، کیونکہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل مسلسل چھ ہفتوں سے غزہ کی طرف امدادی اور تجارتی سامان کے داخلے کے راستے بند کیے ہوئے ہے — جب کہ اب یہ پابندی آٹھویں ہفتے میں داخل ہو چکی ہے۔

مزید یہ کہ، 2 مارچ سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ کے تمام داخلی راستے بند کرتے ہوئے تمام بنیادی اور ضروری اشیاء کی فراہمی کو روک دیا ہے۔

یہ اقدام ایک شدید انسانی بحران کو جنم دے رہا ہے، جس سے فلسطینیوں کی حالت مزید خراب ہو رہی ہے۔

اس بات کی تصدیق مقامی، بین الاقوامی، اور اقوام متحدہ کے اداروں کی رپورٹوں میں بھی کی گئی ہے، خاص طور پر 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے، جب سے بھوک، پیاس، اور صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

Tags: اسرائیلیبچےشہیدصیہونیغزہفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.