• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 31 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

غزہ: اسرائیلی دہشتگردی میں شہید فلسطینی بچوں کی تعداد 16,503تک پہنچ گئی

اسرائیلی دہشتگردی میں شہید ہونے والے بچوں میں ایک سے پانچ سال کی عمر کے 4,365 بچے شامل ہیں جبکہ 916 وہ بچے شامل ہیں جن کی عمر ایک سال سے بھی کم تھی

ہفتہ 24-05-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ, فلسطین
0
غزہ: اسرائیلی دہشتگردی میں شہید فلسطینی بچوں کی تعداد 16,503تک پہنچ گئی
0
SHARES
34
VIEWS

(روزنامہ قدس – آنلائن خبر رساں ادارہ)  غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی مسلسل اور بےرحم بمباری نے انسانی تاریخ کے سنگین ترین جرائم میں ایک اور سیاہ باب کا اضافہ کر دیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی نسل کشی کی کارروائیوں میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد 16,503 تک جا پہنچی ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے  جاری کردہ یہ ایسے چونکا دینے واے اور دل دہلا دینے والے اعداد و شمار ہے جو نہ صرف ایک پوری نسل کے منظم قتلِ عام کی علامت ہے بلکہ اس کے پیچھے کارفرما ریاستی دہشت گردی کی شدت اور نیت کو بھی دنیا کے سامنے عیاں کرتا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق شہید ہونے والے معصوم بچوں میں 916 شیر خوار شامل ہیں، جو ایک سال سے بھی کم عمر کے تھے۔ ایک سے پانچ سال کی عمر کے 4,365 بچے، چھ سے بارہ سال کی عمر کے 6,101 بچے، اور تیرہ سے سترہ سال کی عمر کے 5,124 نوجوان بھی ان حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔ یہ صرف بے جان اعداد نہیں بلکہ ہر ایک شہادت کے پیچھے ایک معصوم چہرہ، ایک خواب، ایک مسکراہٹ اور ایک امید تھی جسے غیر قانونی صیہونی ریاست کی گولہ باری نے چھین لیا۔

غزہ کی وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار صرف معصوم جانوں کی گمشدگی کی عکاسی نہیں کرتے بلکہ انسانی تباہی کے اس غیر معمولی پیمانے کو بھی ظاہر کرتے ہیں جو ایک پوری نسل کو نشانہ بنا کر کیا جا رہا ہے۔ ان بچوں کو تحفظ، نگہداشت اور تعلیم دی جانی چاہیے تھی، مگر وہ ٹینکوں، میزائلوں اور ڈرون حملوں کا ہدف بن گئے۔ اس نسل کشی پر اقوام عالم کی خاموشی سوالیہ نشان ہے اور عالمی انسانی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔

وزارت صحت نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے اداروں اور دیگر عالمی ضمیر کے دعویداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں ادا کریں۔ غیر قانونی صیہونی ریاست کے حکمرانوں کو ان جنگی جرائم پر عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا جائے اور فلسطینی بچوں، خواتین اور نہتے شہریوں کے خلاف ہونے والے مظالم کا فوری سدباب کیا جائے۔

ماہرین انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ بچوں، خواتین اور عام شہریوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قوانین اور جنیوا کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اگر عالمی طاقتیں اس پر بھی خاموش رہتی ہیں تو یہ خاموشی خود مجرمانہ غفلت اور شریک جرم ہونے کے مترادف ہے۔

غزہ سے آنے والے یہ اعداد و شمار کسی جنگی محاذ سے نہیں بلکہ ایک ایسی جگہ سے آ رہے ہیں جہاں ایک زندہ، متحرک اور معصوم نسل کو منظم طریقے سے مٹایا جا رہا ہے۔ اگر اب بھی دنیا خاموش رہی تو آنے والی تاریخ صرف اسرائیل ہی نہیں، بلکہ اس خاموش دنیا کو بھی انسانیت کے قاتلوں میں شمار کرے گی۔ فلسطینی بچوں کا خون انسانیت پر قرض ہے — اور یہ قرض کبھی معاف نہیں ہوگا۔

Tags: اسرائیلیشہیدشیرخوارصیہونیغزہفلسطینینسل کشیوزارت صحت
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.