(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غزہ پر پوری طاقت سے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد غزہ پر صہیونی فوج کے حملوں میں مزید شدت دیکھی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پرآٹھ روز سے جاری اسرائیلی قوتوں کی شہری آبادی پر بمباری سے ہر طرف تباہی کے باعث خوفناک صورت حال ہےاور ان حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت فلسطینی شہید ہوتے جا رہے ہیں جبکہ تازہی صورت حال کے مطابق فلسطینی مہاجر کیمپ میں موجود ایک ہی خاندان کے دس افراد شہید ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق فلسطینی یتیم بچوں کی رہائش گاہ سمیت ہسپتال اور کوروناوائرس ٹیسٹنگ لیبارٹی بھی دھماکے سے تباہ ہوگئی ہے، ساتھ ہی فلسطینی وزارت صحت نے مسلسل ہونے والی بمباری کی وجہ سے شہادتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہےجبکہ ہنگامی بنیادوں پر غزہ کی رفاح سرحد سے کئی شدید زخمیوں کو مصر منتقل کیا گیا جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
حالات کی تباہ کاریوں کے باعث ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اورطبی سہولیات کا شدیدفقدان ہےجس کے بعد تین بسوں کے ذریعے 263 فلسطینی شہریوں کو غزہ سے نقل مکانی کرنی پڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غزہ پر پوری طاقت سے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جس کے باعث غزہ پر صہیونی فوج کے حملوں میں مزید شدت دیکھی گئی ہے،اب تک غزہ میں فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد220 ہو چکی ہے جن میں61 بچے اور 35 خواتین بھی شامل ہیں۔