غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
غزہ کی مزاحمتی سکیورٹی فورس کے فیلڈ ونگ "رادع” نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک جامع محاسبہ مہم شروع کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد جنگ کے دوران فلسطینی عوام کی مشکلات اور مصائب کا ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کو جوابدہ بنانا ہے۔
رادع نے بیان میں کہا کہ مزاحمتی سکیورٹی فلسطینی عوام کی تکالیف کو بھتہ خوری یا غیر قانونی منافع کے مواقع میں بدلنے کی اجازت نہیں دے گی۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ جو بھی کمیونٹی کی سکیورٹی یا شہریوں کی عزت کو نقصان پہنچائے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
رادع نے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر کسی بھی مشکوک سرگرمی یا تجاوزات کی اطلاع دیں، تاکہ ہر ملنے والی معلومات کو فوری فیلڈ ایکشن میں تبدیل کیا جا سکے اور بدعنوان عناصر کو روک کر عوام کے حقوق کی حفاظت کی جا سکے۔
رادع نے زور دیا کہ مشکل حالات میں سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو برقرار رکھنا قومی ذمہ داری ہے، اور مزاحمتی سکیورٹی شہریوں کے تحفظ اور ضرورت مندوں کے استحصال کی روک تھام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گی۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قابض اسرائیل سنہ10 اکتوبر کے بعد نافذ شدہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد شرم الشیخ معاہدے کے تحت قطر، مصر اور ترکیہ کی ثالثی میں طے شدہ رہنما اصولوں کی پاسداری کو محدود کرنا ہے۔ قابض فوج مسلسل غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور انسانی امداد کے داخلے کو محدود کر رہا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے گذشتہ روز بتایا کہ سات اکتوبر سنہ2023ء سے شروع ہونے والے قابض اسرائیلی جارحیت کے دوران شہداء کی تعداد بڑھ کر 69,785 ہو گئی ہے، جن میں اکثریت بچے اور خواتین ہیں۔