(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے فلسطینی کے سر اور جسم کے دوسرے حصوں پر لاٹھیوں اور بندوق کے بٹوں سے متعددوار کیے اور اسے لہو لہان کر کے تفتیشی مرکز منتقل کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں ام الفحم کے مقام پر صہیونی جیل میں قیدفلسطینی ھشام ابو ھواش کی 140 روزہ بھوک ہڑتال کےنتیجے میں بگڑتی حالت کے باوجود رہائی نہ دینے پرفلسطینیوں نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اور بے گناہ اسیر جو لمحہ لمحہ موت کے قریب بڑھ رہا ہے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔
مظاہرین نے صہیونی جیل میں زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے پانچ بچوں کے والد ھشام ابو ھواش کی رہائی کا مطالبہ کیاجس پر صہیونی اہلکاروں نے مظاہرے کو ختم کر کے شرکاءکو منتشر ہوجانے کا حکم دیا جسے نا منظور کر تے ہوئے مظاہرین نے اسرائیل مخالف نعرے لگائےجبکہ اسیر کے حق میں نعرے لگانے پر صہیونی فوج نےایک فلسطینی نوجوان حسن محمود کووحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
قابض فوج نے فلسطینی کے سر اور جسم کے دوسرے حصوں پر لاٹھیوں اور بندوق کے بٹوں سے متعددوار کیے اور اسے لہو لہان کر کے صہیونی جیل منتقل کر دیاجہاں نوجوان کو تفتیشی مراحل سے گزاراجارہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں صہیونی عدالت نے فلسطینی قیدی ھشام ابو ھواش کو بغیر کسی الزام کے گذشتہ برس کے ماہ اکتوبر سے گرفتار کر رکھا تھا جس کے باعث ھشام نے احتجاجی بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھاجو کہ 140 روز تک جا پہنچی ہےتاہم قابض حکام تاحال اسیر کو رہا نہ کر نے کے فیصلے پر قائم ہے۔