(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فتحی نورین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پراسرائیل کےفلسطینیوں پر کھلم کھلا مظالم دیکھتے ہوئے بھی اسرائیل کا ساتھ دینے والے اداروں کے ساتھ کام کرنا نہیں چاہتے،احتجاجاًہمیشہ کے لیے کھیل کو خیر آباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال ٹوکیو میں ہونے والے اتھلیٹک مقابلوں میں الجزائر کے جوڈو ماسٹر فتحی نورین کی جانب سے فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے صہیونی کھلاڑی کے ساتھ مقابلے میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا جس کی پاداش میں فتحی نورین کو عالمی مقابلوں سے 10 سال کے لیے باہر کر دیا تھا۔
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد الجزائر کے کھلاڑی کی جانب سےبیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی ریاست کے بائیکات کے موقف پرانہیں کمیٹی کے اس فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں اور نہ ہی وہ اپنی سزا کے خلاف اپیل کر نے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ فتحی نورین کی جانب سے چند روز قبل ایک وڈیوبیان بھی جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے عالمی سپورٹس فیڈریشن کا بلا جواز اسرائیل کی طرف داری کا انکشاف کیا تھا اور جوڈو کے میدان میں عالمی کمیٹی کی اسرائیل کی دانستہ طرف داری کے نتیجے میں اپنے کھیل کے مستقبل کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ باوجود ناانصافی کے میں عالمی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کروں گا۔