(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ہیسٹنگز نےصہیونی ریاست اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی بچوں اور اساتذہ کو اسکول آنے اور جانے کے دوران آباد کاروں کی طرف سے ہراساں کرنے اور تشدد سے محفوظ رکھنے کے انتظامات کرے اور اس سلسلے میں اسرائیل بین الاقوامی قانون کے مطابق بچوں کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کےدفتر اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رابطہ کار لین ہیسٹنگز نے اپنے ایک بیان میں فلسطینی قصبے اللبن الشرقیہ میں صہیونی فوج اور آبادکاروں کے پے در پے حملوں میں نہتے فلسطینیوں اوراسکول کے بچوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان حملوں کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ہیسٹنگز کےمطابق اللبن الشرقیہ میں سال کے آغاز سے اب تک صہیونی فوج اور آباد کاروں کے ہاتھوں متعدد فلسطینی بچےزخمی ہوئے ہیں جنہیں اسکول میں داخل ہونے سے قابض فوج نے جبرا روکا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
ہیسٹنگز نےصہیونی ریاست اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی بچوں اور اساتذہ کو اسکول آنے اور جانے کے دوران آباد کاروں کی طرف سے ہراساں کرنے اور تشدد سے محفوظ رکھنے کے انتظامات کرے اور اس سلسلے میں اسرائیل بین الاقوامی قانون کے مطابق بچوں کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے۔
واضح رہے کہ اللبن میں فلسطینی اسکول کے طالب علموں پر گذشتہ 2 ماہ سے قابض فوج کے اچانک حملوں میں اضافہ ہوا ہے جن میں دو غیر قانونی صہیونی بستیاں، ایلی اور مایل لیوونا کے رہائشی صہیونی آبادکار فوج کی جانب سے پہل کر تے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ شروع کر تے ہیں۔