(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انسانی حقوق گروپ نے کہا کہ تازہ ترین صورت حال سب سے زیادہ سنگین معلوم ہوتی ہے۔اسرائیل کی جیل سروس کے مطابق اس نے کم از کم 488 افراد کو انتظامی حراست میں رکھا ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فلسطینی قیدی بھوک ہڑتالیوں کی صہیونی قید سے رہائی کیلیے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ سمیت پورے فلسطین میں مظاہرے جاری ہیں شہری ہر گزرتے لمحے کے ساتھ موت کی جانب بڑھتے بھوک ہڑتال کرنے والوں کی رہائی کے لیے عالمی برادری سے صہیونی حکام پر دباؤ کے مطالبے کر رہے ہیں۔
اسرائیلی انسانی حقوق گروپ ‘بی’ تسلیم، رائے یلین کا کہنا ہے کہ "انتظامی حراستی ایک ایسا اقدام ہے جسے اسرائیل صرف فلسطینیوں کے لیے استعمال کرتا ہے اور کبھی بھی یہودیوں پر اس کااطلاق نہیں کرتا ہے۔
انسانی حقوق گروپ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی حکام اپنے آپ میں اس حقیقت کو ظاہر کرتے ہیں کہ فلسطینی کبھی بھی یہودیوں کے برابر نہیں ہیں اوریہ باشندے اسٹیٹ کے تشدد کا شکار ہیں۔
گروپ نے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی فلسطینی قیدیوں نے اس غیر قانونی حراستی پالیسی کے خلاف اور جیلوں کے بہتر حالات کے لیے مہم چلانے کے لیے احتجاجی بھوک ہڑتالیں کی ہیں لیکن تازہ ترین صورت حال سب سے زیادہ سنگین معلوم ہوتی ہے۔اسرائیل کی جیل سروس کے مطابق اس نے کم از کم 488 افراد کو انتظامی حراست میں رکھا ہے۔