(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسیر کے بھائی خالد الفصفوص کے مطابق وہ صہیونی جیل کے اسپتال میں داخل ہے اور اس کا واحد مطالبہ آزادی ہے اور اس نے خاندان سے کہا کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے اور اگر وہ رہا ہو ئے یا شہید تو وہ جیت جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی حکمرانوں نے بغیر کسی جرم کے قید فلسطینی اسیران کی جاری بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کی بہت کوششیں کیں تاہم 32سالہ کاید خالد الفصفوص121 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہے۔
اسیر کے بھائی خالد الفصفوص کے مطابق وہ صہیونی جیل کے اسپتال میں داخل ہے اور اس کا واحد مطالبہ آزادی ہے اور اس نے خاندان سے کہا کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے اور اگر وہ رہا ہو ئے یا شہید تو وہ جیت جائیں گے۔
"بھوک ہڑتال کرنے والے قیدی کے بھائی کا کہنا ہے کہ وہ سپلیمنٹس لینے سے انکار کر رہا ہے اور تمام طبی معائنے سے انکاری ہےجس کے باعث انتہائی خطرناک حالت میں ہے، ہر روز اس کی صحت بگڑ رہی ہے اب اسے دل کا درد ہونے لگا ہے اور گردےسمیت جسم کے تمام حصوں میں تکلیف ہو رہی ہےجبکہ اس کی نبض کمزور ہوچکی ہے اور بلڈ پریشر بھی کم ہےجو کسی بھی وقت اسے موت کی جانب دھکیل سکتا ہے۔