(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے کراچی پریس کلب میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد بعنوان ’’اسرائیل سے تعلقات امت مسلمہ سے خیانت‘‘ کیا گیا، مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے پاکستان،ترکی اورا یران سمیت ملیشیا کو ایک نیا بلاک بنانا ہو گا۔ مقررین جمعۃ الوداع یوم القدس منانے کا اعلان، عوام سے گھروں سے فلسطینی و پاکستانی پرچم لہرانے کی اپیل۔
کانفرنس سے سینیٹر تاج حیدر، سردار رحیم، فردوس شمیم نقوی (پی ٹی آئی)،ڈاکٹر صابر ابو مریم،علامہ باقر عباس زیدی (سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ)،فاروق ستار، معراج الہدی (جماعت اسلامی)، محفوظ یار خان(سابق رکن سندھ اسمبلی، میجر (ر)قمر عباس (ایم کیو ایم بحالی کمیٹی)، عمر صادق (سابق رکن سندھ اسمبلی)، وسیم آفتاب، قاضی احمد نورانی (جے یوپی)،ازہر ہمدانی، شبر رضا (جنرل سیکریٹری جعفریہ الائنس پاکستان)، مطلوب اعوان، ارم بٹ (پی ٹی آئی شعبہ خواتین)، بشیر سدوزئی (سوشل ایکٹیوسٹ برائے کشمیرمقبوضہ)، اسرار عباسی (پی ٹی آئی)، نعیم قریشی (صدر کراچی بار ایسوسی ایشن)، راؤ کامران (پاکستان عوامی تحریک)، مسلم پرویز اور علامہ سجاد شبیر، نے خطاب کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ اسرائیل، امریکہ و بھارت گٹھ جوڑ انسانیت اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے، فلسطین کی آزادی کیلئے امت مسلمہ کو متحدد ہونا پڑے گا، امت مسلمہ کے وسائل کو امت مسلمہ کے لئے استعمال ہوناچاہیئے، فلسطین کی آزادی کیلئے دنیا میں رائے عامہ کو ہموار کرنا ہوگا، یمن پر حملے کیلئے بننے والا 48 ممالک کا اتحاد امریکہ چھتری میں بنا۔
پاکستان مسلم لیگ (ف )کے رہنما سردار رحیم نے کہا کہ فلسطینی و کشمیری مسلمانوں کی حمایت کرنے کے لئے اسلامی اصولوں کو اپنانا ہوگا، مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کیلئے طاقتور ہونا پڑے گا، امت مسلمہ کا نیا بلاک تشکیل دیا جانا چاہیئےجس کیلئے ترکی،ایران، پاکستان اور ملیشیا سر فہرست ہیں۔مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا مشترکہ مسئلہ ہے، عرب حکمرانوں نے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے خیانت دیکھائی اور اقوام متحدہ امریکہ و اسرائیل کے ہاتھوں مجبورہیں، ابتک ہزاروں فلسطینی اسرائیلی افواج کے ہاتھوں لقمہ اجل بن گئے۔
انھوں نے کہا کہ ملکی عوام مظلوم فلسطینی و کشمیری عوام کے ساتھ ہیں، کشمیر و فلسطین آزادی تک جدو جہد جاری رہے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین انسانیت کا مسئلہ ہے اور ہمیں اسے دنیا کو بتانے کی ضرورت ہے، فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے آشکار کرنا ہوگا۔مسئلہ کشمیر اور فلسطین میں مشترک چیز طاقتور اور کمزور کا معاملہ ہے، امت مسلمہ کو متحد ہو کر طاقتور ہونا پڑے گا۔
اس موقع پر سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ علامہ باقر عباس زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل انسانیت کا دشمن ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل مذاکرات نہیں بلکہ مقاومت ہے، فلسطینیوں کی مقاومت کے سبب اسرائیل اپنی بقا کی جنگ لڑرہا ہے، امام خمینی کے حکم پر شہید قاسم سلیمانی نے فلسطینیوں کی مقاومت میں ساتھ دیا اور ان کو مسلح کیا۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ قاسم سلیمانی شہید قدس ہیں، انشائاللہ بہت جلد ہم قدس میں نماز ادا کریں گے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل صہیونیوں کی ایک غاصب اور جعلی ریاست ہے، انہوں نے مسلم امہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تزویراتی طور پر نیا بلاک بنانے کی ضرورت ہے جس میں پاکستان، ایران، ترکی اور ملیشیا سمیت روس اور چین کو شامل کر کے کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
جماعت اسلامی کے رہنما معراج الہدی نے کہا کہ جمعۃ الوداع کو یوم القدس منانے کا اعلان کرنے پر امام خمینیؒ کو سلام پیش کرتا ہوں کورونا کی وبا میں ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے یوم القدس منایا جائے گا، بھیک میں اقتدار حاصل کرنے والے ممالک اسرائیل کو تسلیم کررہے ہیں۔جمعۃ الوداع یوم القدس منا کر دنیا بھر کے مظلوم ظالموں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
امام خمینی ؒ نے ظلم کے خلاف انسانیت کی آواز کو بلند کیا اور اس کو عملی کر کے دکھایا، اسرائیل امریکہ و برطانیہ کی ناجائز اولاد ہے اور اسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
معروف عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے او آئی سی کے رکن ممالک کے سفراء کے سامنے مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اٹھانے پر سلام پیش کرتے ہیں۔
سابق رکن سندھ اسمبلی و ممبر ایم کیو ایم بحالی کمیٹی میجر (ر)قمر عباس نے کہا کہ مسئلہ فلسطین صرف مذہبی نہیں بلکہ یہ انسانیت کابھی مسئلہ ہے، فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کے لئے امت مسلمہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے والے ممالک کے بادشاہوں نے اپنی کرسی کی خاطر اسرائیل کو تسلیم کیا، مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے سفارتی کوششوں کے ساتھ مقاومتی قوتوں کو بھی سپورٹ کرنا ہوگا۔
سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین پر تمام سیاسی جماعتوں کو مجتمع کرنے پر ڈاکٹر صابر ابو مریم کو سلام پیش کرتا ہوں، کشمیر اور فلسطین کی آزادی ہمارا بنیادی مقصد ہے، حکومت پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر و فلسطین کو اٹھائے اور وہاں بسنے والے مظلوم مسلمانوں کی آواز بنے۔
جے یو پی قاضی احمد نورانی نے کہا کہ امام خمینی ؒ نے جمعۃ الوداع کو یوم القدس منانے کا اعلان کیا، غاصب اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کرکے دنیا کی سب سے بڑی جیل میں بدل دیا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے والے حکمران غلامانہ سوچ کے رکھتے ہیں، مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کا کردار خاموش تماشائی سے زیادہ نہیں، اسرائیل کو تسلیم کرکے اپنی حکومتوں اور بادشاہتوں کو محفوظ سمجھنے والے خواب غفلت میں ہیں، فلسطین کی آزادی تک مظلومین فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔
صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی نے کہا کہ فلسطین و کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کے خلاف تمام وکلاء برادری اپنی آواز بلند کرتی رہے گی، جمعۃ الوداع یوم القدس ریلیوں میں بار ایسوسی ایشن اپنی بھرپور شرکت کرے گی، سوشل ایکٹیوسٹ برائے مقبوضہ کشمیر بشیر سدوزئی نے کہا کہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے سے کبھی امن قائم نہیں ہوسکتااگر تمام اسلامی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں تب بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا،اختتام میں بھارتی جیل میں تشدد سے شہید ہونے والے حریت رہنما اشرف صحرائی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
صدر ذاکرین امامیہ پاکستان علامہ سجاد شبیر رضوی نے کہا کہ صیہونی طاقتیں کورونا وائرس کو مظلوم فلسطینی عوال کے خلاف اپنے مقصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہیں، امام خمینی ؒ کے فرمان پر عمل پیرا ہوتے ہوئے مت مسلمہ کو متحد ہو کر مسئلہ فلسطین کا حل نکالنا ہوگا، پاکستان اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کرے گا اور دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو اس بات پر مجبور نہیں کرسکتی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اظہر ہمدانی نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے کسی حکومت کو تحفظ نہیں ملے گا، اگر مسلم ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنا نہ چھوڑیں تو ان کا اگلا ہدف مکہ و مدینہ ہے۔
جعفریہ الائنس پاکستان کے سیکریٹری جنرل شبر رضا نے کہا کہ مسئلہ فلسطین و کشمیر امت مسلمہ کے اہم ترین مسائل ہیں، مظلوم کی حمایت اور ظالم سے نفرت انسانی فطرت میں شامل ہے، فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم سے نفرت کا اظہار کرتے ہیں، انھوں نے حکومت سے یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کے اعلان کا مطالبہ بھی کیا، کانفرنس کے آخر میں قرارداد پیش کی گئی جس کو تمام شرکاء نے متفقہ طور پر منظور کیا۔
قرار داد القدس کانفرنس 5مئی 2021، کراچی پریس کلب
رمضان المبارک کا آخری جمعہ، جمعۃ الوداع عالمی یوم القدس کی مناسبت سے منانے کا اعلان کرتے ہیں، حکومت یوم القدس کو سرکاری کلینڈر کا حصہ بناکر فلسطین کاز سے دوستی کا ثبوت دے۔عوام سے یوم القدس منانے کی اپیل۔ گھروں سے پاکستانی اور فلسطینی پرچم لہرائے جائیں۔
۲۔مسئلہ فلسطین ایک عالمگیر اور انسانی مسئلہ ہے، دنیائے اسلام مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے متحد ہو کر کوششیں کرے۔
۳۔ فلسطین، فلسطینیوں کا وطن ہے، اسرائیل صہیونیوں کی ایک غاصب اور جعلی ریاست ہے۔
۴۔ کشمیر کاز اور فلسطین کاز مسلم امہ کے اہم ترین مسائل اور پاکستان کی نظریاتی بنیاد ہیں، پاکستان میں کشمیر اور فلسطین کا زکے خلاف آواز اٹھانے والے صہیونی ایجنٹوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
۵۔ امریکہ، فلسطین میں اسرائیلی تسلط اور مجرمانہ افعال کی سرپرستی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
۶۔ عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنا صہیونیوں کی مسلم امہ کے خلاف سازشوں کی کڑی ہے، عرب ممالک جنہوںنے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لئے ہیں اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کریں اور اسرائیل سے تعلقات منقطع کریں۔
۷۔ پاکستان کے عوام بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ، علامہ اقبال ؒ کے وضع کردہ اصولوں اور پالیسی کے مطابق فلسطین کا زکی حمایت جاری رکھیں گے۔
۸۔ حکومت پاکستان خطے کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر ملکی مفادات کو خاطر میں رکھتے ہوئے ایران، ترکی، چین، روس کے ساتھ مشترکہ بلاک تشکیل دے کر مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عملی اقدامات انجام دے۔
۹۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کو مسترد کرنے اور فلسطین کاز کی حمایت جاری رکھنے کے اعلانات کی قدر دانی کرتے ہیں۔حکومت بابائے قوم کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے فلسطین کاز کی حمایت جاری رکھے۔
۱۰۔بھارت اسرائیل اور امریکہ مسلمانوں کے خلاف خطر ناک منصبوں پر عمل کر رہے ہیں، ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور ریاستی دہشت گرد ی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
۱۱۔ فلسطین کا علاقہ غزہ پٹی گذشتہ تیرہ سالوں سے اسرائیلی بد ترین محاصرے کا شکار ہے۔ عالمی برادری دوہرا معیار ترک کرتے ہوئے فی الفور غزہ کا محاصرہ ختم کروائے۔
۱۲۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام نے اپنے حقوق کے لئے ایک طویل جنگ لڑی ہے۔ ہم فلسطین میں فلسطینی عوام کی غاصب اسرائیل کے مقابلہ میں جاری مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں۔
۱۳۔دنیابھر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور دہشت گردانہ اقداما ت کی پشت پناہی کرنے والے مغربی حکومتوں اور ان کے دوہرے معیار کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
۱۴۔ہم فلسطینی عوام کے حق واپسی کی عالمی مہم کی حمایت کرتے ہیں اور کشمیر ی عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعہ اپنے مستقبل کے فیصلہ کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔
۱۴۔ یہ اجتماع نبی کریم (ص) کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کرنے پر مغربی حکومتوں بالخصوص فرانس کی شدید مذمت کرتا ہے۔