(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسرائیل سمیت بین الاقوامی پروازوں کے لیے سعودی عرب کی سرحدیں کھولنے سے فلسطین کے حوالے سے مملکت کا موقف تبدیل نہیں ہوگا۔
فلسطین پر سلامتی کونسل کے اجلاس کے دورا ن اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفارتی مشن کے قائم مقام ناظم الامور محمد العتیق نے واضح اور دوٹوک انداز میں سعودی عرب کا فلسطین کے حوالے سے موقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام سے متعلق سعودی عرب اپنے ٹھوس موقف پر قائم ہے۔ اسرائیل سمیت بین الاقوامی پروازوں کے لیے سعودی سرحدیں کھولنے سے فلسطینی کاز کے بارے میں مملکت کا موقف تبدیل نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے
سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات میں پش رفت
العتیق نے سعودی موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ تمام فضائی کمپنیوں کے لیے سعودی عرب کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت کا فیصلہ بین الاقوامی ضوابط کے سوا کچھ نہیں۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک بار پھر یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ جس طرح ماضی میں کھڑا تھا آج بھی اس کے ساتھ ہے اور کل بھی رہے گا۔ سعودی عرب مشرق وسطی میں پائیدار اور مکمل امن کو ضروری سمجھتا ہے۔ یہ جدید دنیا کے طویل اور پیچیدہ ترین مسئلے کا سٹراٹیجک حل ہے۔
سعودی نمائندے کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن اقدام 2002 کے بموجب دو ریاستی فارمولے کے تحت حل کیا جائے۔ سعودی عرب کا موقف ہے کہ 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں فلسطینی ریاست قائم ہو اور مشرقی القدس اس کا دارالحکومت ہو۔