(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسانی حقوق تنظیم کے مطابق صہیونی فوج نے ابو شرار کو غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک پوسٹ شیئر کرنے اور فلسطین کی آزادی حق میں اظہار رائےکر نے پر گرفتار کیا۔
فلسطین میں ہیومن رائٹس مانیٹرانسانی حقوق کی تنظیم کی جانب سےگذشتہ روز صہیونی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ فلسطین کے جنوبی مغربی کنارے میں الخلیل کے افقیش قصبے سے ایک 16 سالہ بچے امیر طحہ محمد ابو شرارکی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
صہیونی فوج کے ہاتھوں نابالغ بچے کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب چندروز قبل فلسطینی بچے کو جبری طور پر اپنا فیس بک اکاؤنٹ غیر فعال کرنے پر مجبور کیا گیا جس میں بچے نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے فلسطین کی آزادی کے حوالے سے اظہار رائے کیا تھا۔
انسانی حقوق تنظیم کے مطابق قابض صہیونی فوج نے ابو شرار کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر کے سامان کو تباہ کردیا جبکہ اہل خانہ کو بچے کو تشددکا نشانہ بنایا تاہم ابو شرار کو گھر پر نہ پاکر کار مکینکس کی اس ورک شاپ پر چھاپہ مارا جہاں ابو شرارگاڑیوں کا کام سیکھتا ہےقابض فوج نے اسے وہاں سے گرفتار کیا اور اسرائیلی تفتیشی مرکز منتقل کر دیا۔